حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مولوی عبدالحمید نے گزشتہ روز تہران میں منعقدہ بین الاقوامی 32ویں وحدت کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا : وحدت کانفرنس کا انعقاد دنیائے اسلام میں اتحاد و وحدت کی راہ ہموار کرنے کے لئے بہت مفید ہے ۔ اس کانفرنس کے انعقاد کے لیے بہت زیادہ زحمتیں کی جاتی ہیں جو قابل تقدیر و تشکر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: آج ہم ایسے دور سے گزر رہے ہیں کہ اسلامی دنیا کو مختلف بحرانوں کا سامنا ہے اور مسلمانوں کو بڑے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے کہ ان میں سے بدترین اختلاف و انتشار ہے۔
ایران کے شہر زاہدان کی مسجد مکی کے امام جمعہ نے کہا: اس وقت دنیائے اسلام کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ یہاں مشکلات کے اسباب نہیں جانے جاتے۔ بہت سارے آباد اور خوشحال ممالک آج جنگ اور بھوک و افلاس کا شکار ہیں۔ یمن میں ہر گھنٹے ایک بچہ بھوک کی وجہ سے مر جاتا ہے ۔یمن ایک خوشحال ملک تھا اس کی یہ حالت کیسے ہوگئی؟۔
انہوں نے کہا : آج وہ وقت آگیا ہے کہ ہم مشکلات کو دقت سے دیکھیں۔ ہماری شخصیت ، پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وجہ سے ہے۔ ہماری کتاب، قرآن مجید اور دین، اسلام ہے کہ امریکہ چین روس اور یورپ کے پاس یہ سب کچھ نہیں ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اس عظیم سرمائے کے باوجود ہم کیوں بند گلی میں کھڑے ہیں۔
مولوی عبدالحمید نے کہا: آیات الہی سے ثابت ہو گیا ہے کہ ملت مسلمان ، رحمۃاللعالمین کی روح سے دور ہو گئی ہے۔ ہم سب پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر فخر کرتے ہیں لیکن ان کی سیرت ہماری زندگیوں میں بہت کم نظر آتی ہے۔ آج ہمیں اسلام پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور قرآن کریم کی طرف لوٹنے کی ضرورت ہے ۔ مسلمانوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کہ پیغمبر قرآن اور اسلام کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا : وحدت کانفرنس کے پاس کوئی خاص اختیارات نہیں ہیں لیکن اس پلیٹ فارم سے ہم دنیا کو یہ پیغام دے سکتے ہیں کہ ادیان و مذاہب کے حقوق کی حفاظت کریں اور اگر ایسا ہو گیا تو وحدت قائم ہوجائے گی۔
مسجد مکی زاہدان کے امام جمعہ نے کہا: ہمیں ہرگز فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ ہم امت واحدہ ہیں اور ہمیں اس وحدت کا پابند ہونا چاہیے۔