حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین سید مہدی قریشی نے گزشتہ روز شہر ارومیہ میں سرکاری عہدیداروں کے ساتھ ایک اخلاقی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے آیت اللہ ہاشمی شاہرودی کی رحلت کی مناسبت سے حاضرین کو تعزیت پیش کرنے کے بعد امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام سے ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام علی علیہ السلام ایک روایت میں فرماتے ہیں کہ اگر اہل برزخ کو بات کرنے کی اجازت دی جاتی اور ان سے آخرت کے لئے بہترین زادراہ کے متعلق پوچھا جاتا تو وہ یقینا جواب دیتے کہ بہترین زاد راہ تقویٰ ہے۔
شہر ارومیہ کے امام جمعہ نے کہا: رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے فقہ کے درس خارج میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی حدیث کی شرح بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جو شخص بھی دس افراد کا مدیر ہوگا قیامت کے دن اسے زنجیروں میں جکڑکر لایا جائے گا۔ اگر وہ شخص صالح اور نیک مدیر ہوگا تو اسے زنجیروں سے آزاد کردیا جائے گا اور اگر وہ صالح نہیں ہوگا تو اسے اور زیادہ زنجیریں پہنا دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا: اس روایت کا مفہوم یہ ہے کہ جو شخص بھی مدیر اور کسی منصب اور مقام کا مالک ہوگا اسے حتماً زنجیر پہنا کر اس کا حساب لیا جائے گا اور عقلمند انسان ہرگز مقام و منصب کے پیچھے نہیں جاتا ہے۔
حجت الاسلام قریشی نے کہا: ایک عقلمند انسان کو چند روزہ تعلیمات و تکرم کے عوض اپنی آخرت اور عاقبت خراب نہیں کرنی چاہیے کیونکہ آخرت میں گناہوں کے عذاب میں گرفتار شخص کو آسانی سے نجات نہیں ملے گی۔