۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
آیت اللہ اعرافی

حوزه/ جامعہ المنتظر ماڈل ٹاون لاہور میں اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان کے قائدین نے ایران کے حوزہ ہائے علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی سے ملاقات کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تنظیمات مدارس کے صدر مفتی منیب الرحمان کی سربراہی میں پانچوں وفاق المدارس کی قیادت نے جامعتہ المنتظر میں ایرانی مدارس کے سربراہ اور امام جمعہ قم المقدس آیت اللہ علی رضا اعرافی سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان دینی تعلیم کے نظام بارے تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں وفاق المدارس الشیعہ کے صدر علامہ حافظ ریاض حسین نجفی، رابطہ المدارس کے سربراہ مولانا عبدالمالک، وفاق المدارس العربیہ اور اتحاد تنظیمات کے سیکرٹری مولانا حنیف جالندھری، وفاق المدارس السلفیہ کے سربراہ مولانا یاسین ظفر، علامہ قاضی نیاز حسین نقوی، علامہ محمد افضل حیدری،اور دیگر شریک تھے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ پاکستان میں علماءکرام مدارس کا موثر نظام چلا رہے ہیں،جس کے انتظامات اور نتائج اطمینان بخش ہیں۔ انشااللہ دونوں ممالک کے درمیان تعلیم کے حوالے سے تعاون کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پنجاب یونیورسٹی کا بھی دورہ کیا ہے اور وہاں اساتذہ سے تعلیمی نظام پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، جس سے تسلی ہوئی ہے کہ امت مسلمہ علم کی جانب مائل ہے جس کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس پاکستان کے علماء کو ایران کے دورے کی دعوت دی ہے اور ہمارے یہ دوست ایران آئیں گے تو انہیں ایران کے دینی مدارس کے سسٹم سے آگاہی دی جائے گی۔

مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ایرانی مدارس اور ہمارا مشن ایک ہے، ہم نے ایک دوسرے کو اپنے نظام تعلیم کے حوالے سے بتایا ہے۔ دونوں ممالک کے علماءکے درمیان قربت پیدا ہوئی ہے،علماءکے وفود کے تبادلے جاری رہنے چاہیں تاکہ دونوں برادر اسلامی ممالک ایک دوسرے کے ماحول اور ترقی سے واقف رہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کوحقوق دیتا ہے۔ نجی جہاد کی علما اسلام مذمت کرتے ہیں، جہاد کا اعلان کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، نجی جہاد دہشتگردی کے سوا کچھ نہیں ہے۔

مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ جامعہ المصطفی العالمیہ ایران اور اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان دہشت گردی کے خلاف مشترکہ بیانیہ جاری کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام علماءنے کشمیر اور فلسطین کی جدوجہد آزادی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .