حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ العظمی جعفر سبحانی نے دفاعی امور کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا: اسلام آغاز سے ہی دشمن کے مقابلے میں طاقت کے مظاہرے کی تاکید کرتا ہے۔ ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ اگر ہمارے پاس اسلحہ نہیں ہو گا تو دشمن کے مقابلے میں ہمیں شکست ہوگی اور اگر ہمارے پاس اسلحہ ہوگا تو دشمن ہم سے خوفزدہ رہے گا۔
آیت اللہ جعفر سبحانی نے ایران کے چیف آف آرمی اسٹاف میجر جنرل باقری سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا: آج درس خارج میں ہماری بحث فوجی طاقت کے متعلق تھی اور ہم نے آیہ کریمہ "و اعدّوا لھم ما استطعتم من قوة" پر بحث کی۔ اس آیت کا پیغام یہ ہے کہ جس قدر اپنی طاقت اور توانائی کی حفاظت کر سکتے ہیں، کریں۔
آیت اللہ سبحانی نے کہا: اس آیہ کریمہ کا دوسرا پیغام یہ ہے کہ دشمن میں خوف طاری کرنے کے لئے اپنی طاقت اور توانائی میں اضافہ کریں۔ اسلام نے آغاز سے ہی دشمن کے مقابلے میں اپنی طاقت میں اضافہ کرنے پر تاکید کی ہے۔
انہوں نے کہا: ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ اگر ہمارے پاس اسلحہ نہیں ہوگا تو ہم دشمن کے مقابلے میں شکست سے دوچار ہوں گے اور اگر ہمارے پاس اسلحہ ہوگا تو ہمارا دشمن خوف میں مبتلا رہے گا۔
اس شیعہ مرجع تقلید نے کہا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں گھوڑے اور تلواریں فوجی طاقت کا مصداق تھی لیکن آج جنگی کشتیاں، لڑا کا طیارے اور دیگر جنگی ساز و سامان فوجی طاقت کا ذریعہ ہیں۔ ہم جس قدر دشمن کے مقابلے میں فوجی طاقت کو بڑھا سکے اتنا ہی ہم دشمن کو اپنے آپ سے ڈرا سکتے ہیں۔
آیت اللہ جعفر سبحانی نے افزائش نسل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج معاشرے میں ایک فرزند کی غلط ثقافت رائج ہوچکی ہے۔ مسلح افواج کو افزائش نسل کی تبلیغ کرنی چاہیے تا کہ ہمارے ملک میں جوان نسل ختم نہ ہونے پائے اگر ہمارے ملک میں جوان نہیں ہوں گے تو آئندہ ہم ملک کے سسٹم کو صحیح طرح نہیں چلا سکیں گے۔