۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
​حضرت آیت الله علوی گرگانی

حوزہ/ حضرت آیت الله علوی گرگانی نے کہا: اہل بیت علیھم السلام نے اپنے مختلف فرمودات میں آج کے دور میں ہونے والی علمی ترقی کی پیشنگوئی کی تھی لیکن کچھ افراد اس کی طرف متوجہ نہیں ہوئے اور ہم اب سمجھ رہے ہیں کہ اہلبیت علیھم السلام کی پیشنگوئی حقیقت بن کر سامنے آئی ہے حتی امام معصوم علیہ السلام کے فرمان کے مطابق اس علمی پیشرفت میں مزید اضافہ بھی ہو گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله علوی گرگانی نے قم میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کے اراکین کے ساتھ منعقدہ ایک ملاقات میں کہا: آج ہمارے اکثر کام سافٹ ویئرز اور انٹرنیٹ کی تنصیب کے ذریعہ انجام پاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: خداوند متعال نے اپنی تمام دنیاوی نعمتیں اپنے بندوں کے لئے خلق کی ہیں اور آپ لوگوں کے توسط سے لوگوں تک پہنچائی جانے والی یہ خدمت بھی خداوند متعال کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے کہ جس سے انسان فائدہ اٹھاتا ہے۔

حوزہ علمیہ قم کے استاد نے کہا: کائنات کے خالق کی طرف سے انسان کی ترقی کے لئے تمام لازمی وسائل اس کے بندوں کو عطا کئے گئے ہیں اور بعض اوقات بعض لوگوں کو ترقی و پیشرفت کے لئے ذاتی استعداد بھی دی گئی ہے۔

حضرت آیت الله علوی گرگانی نے مزید کہا:حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے زمانہ میں لوگ زیادہ پڑھے لکھے نہیں تھے اور انہوں نے اس وقت ہی لوگوں کو بتا دیا تھا کہ آخر الزمان میں ایسے افراد ہوں گے جو علم میں مزید وسعت پیدا کریں گے حتی کہ وہ کرۂ زمین سے نکل کر دوسرے سیاروں تک پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے اپنے اس بیان کے ساتھ کہ جن افراد کے پاس علم اور کمال ہے انہیں خداوند کا شکرگذار ہونا چاہئے، وضاحت کرتے ہوئے کہا: جو بھی چیز متوازن ہوتی ہے اس کی اہمیت اورقیمت بھی زیادہ ہوتی ہے مثال کے طور پر بہت زیادہ تیز کان انسان کی اذیت کا باعث ہوتے ہیں اور خداوند متعال نے اپنی نعمتوں کو انسان کے لئے ایک اندازہ اور مقدار میں قرار دیا ہے۔

آیت اللہ العظمیٰ علوی گرگانی نے آخر میں کہا: اہل بیت علیھم السلام نے اپنے مختلف فرمودات میں آج کے دور میں ہونے والی علمی  ترقی کی پیشنگوئی کی تھی لیکن کچھ افراد اس کی طرف متوجہ نہیں ہوئے اور ہم اب سمجھ رہے ہیں کہ اہلبیت علیھم السلام کی پیشنگوئی حقیقت بن کر سامنے آئی ہےحتی امام معصوم علیہ السلام کے فرمان کے مطابق اس علمی پیشرفت میں مزید اضافہ بھی ہو گا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .