حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ادارہ التنزیل کے زیر اہتمام لاہور میں استقبال رمضان المبارک کے سلسلہ میں دوسری معرفت قرآن کریم کانفرنس منعقد ہوئی ۔کانفرنس سے تمام مسالک کے علماء کرام نے خطاب کیا ۔قرآن کانفرنس میں جماعت اسلامی کے رہنماء لیاقت بلوچ، ملی یکجہتی کونسل کے سید ثاقب اکبر، راغب نعیمی، پروفیسر حافظ ظفر اللہ شفیق، حجت الاسلام صادق رضا تقوی ، ابوبکر اعوان، غلام شبیر بخاری، امتیاز علی رضوی، مولانا ضیا اللہ شاہ بخاری، صاحبزادہ امانت رسول، حجت الاسلام ابوذر مہدوی اور مرکزی صدر آئی ایس او سید قاسم شمسی شامل تھے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ قرآن کریم ہی وہ حقیقی نور ہے جو معاشرے کو تاریکیوں سے نکال کر نور کی طرف لے جاتا ہے۔مقررین کا مزیدکہنا تھا کہ امت کی تنزلی کے اسباب میں سےایک سبب قرآن کریم سے دُوری ہے جب بھی مسلمانوں نے قرآن حکیم کو اپنا ہادی و رہنما بنایا، اسے سینے سے لگایا، اس سے روشنی حاصل کی، اس کے احکام و فرامین کو اپنی زندگی میں نافذ کیا اور ان پر عمل پیرا کیا تو اس وقت تک اقوام عالم کی امامت و قیادت کی زمام اس کے ہاتھ میں رہی، کامیابی نے امت مسلمہ کے قدم چومے اور اس کی عظمت و رفعت مسلم رہی، لیکن جب اس کا رشتہ کتاب اللہ سے کمزور ہوا تو امت تنزلی کا شکار ہوئی ،مقررین نے مزید کہا کہ دور حاضر میں ہمیں قرآن مجیدکو اپنی زندگی کا حصہ بنا لینا چاہیے اور اسی اصول کے تحت رروزانہ کتاب مبین کا ترجمہ ضرور پڑھیں تاکہ قرآن جو انسان کی ہدایت کے لئے آیا ہے اس کا پیغام معاشرے کےہر انسان تک پہنچے ۔
مقررین نے کہا کہ عصر حاضر میں دنیا بھر کے مسلمان استکباری طاقتوں کے ہاتھوں مشکلات کا شکار ہیں اگر دنیا کے مسلمان تعلیمات قرآن کو وطیرہ بنا لیں تو مشکلات سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں مزید کہا کہ معاشرے میں قرآنی معرفت نے اسلامی نظام کو ایک نمونے میں بدل دیا ہےجومسلمان قوموں کی بیداری کا سبب بنا ہے۔ادارہ التنزیل کے چیئرمین ڈاکٹر علی عباس نقوی نے شرکا ء کانفرنس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ استقبال رمضان لمبارک کے سلسلہ میں منعقدہ کانفرنس کے موقع پر عہد کرتے ہیں کہ ہم قران کریم کے فرمان انما المومنون اخوہ سے ہدایت لیتے ہوئے اتحاد بین المسلمین کے ذریعے تفرقہ اور انتشار کی ہر سامراجی سازش کو ناکام بنا دیں گے۔
حجت الاسلام علی عباس نقوی نے حکومت کی جانب سے پاکستان بھر میں تعلیمی نصاب میں قرآن پاک کا اردو زبان میں ترجمہ پڑھنا اور سمجھنا لازمی قرار دینے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاشرے کی فلاح و نجات اسی امر میں مضمر ہے کہ ہم قرآن مجید کو کتاب زندگی قرار دیں۔کانفرنس میں علماء کرام، طلبہ، صحافی و دانشور حضرات، ماہرین تعلیم اور قرآنی اداروں کے سربراہان اور خواتین سمیت سینکڑوں افراد شریک تھے۔