۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
سید ساجد علی نقوی

حوزہ/حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے جے ایس او کی یوم تاسیس کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ عہد جوانی تمام جسمانی قوتوں کا تمرکز کا آغاز ہے۔نوجوان اس عہد نازک میں انفرادی ،اجتماعی فتنہ و خرابی کا شکار ہوسکتے ہیں۔اس لئے نوجوانوں کی تربیت ہدایت سے غافل ہونا سراسر خسارہ و نقصان ہے۔آج کی دنیا میں جہاں انسانی اقدار میں بتدریج کمزوری و کمی آرہی ہے اور اجتماعی مشکلات و آفات شدت پکڑ ے ہیں تو ضرورت اس امر کی ہے کہ نسل جوان کی ہدایت و رہبری کے لئے سنجیدہ و موثر اقدامات کئے جائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سربراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی  نے جے ایس او کی یوم تاسیس کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ عہد جوانی تمام جسمانی قوتوں کا تمرکز کا آغاز ہے۔نوجوان اس عہد نازک میں انفرادی ،اجتماعی فتنہ و خرابی کا شکار ہوسکتے ہیں۔اس لئے نوجوانوں کی تربیت ہدایت سے غافل ہونا سراسر خسارہ و نقصان ہے۔آج کی دنیا میں جہاں انسانی اقدار میں بتدریج کمزوری و کمی آرہی ہے اور اجتماعی مشکلات و آفات شدت پکڑ ے ہیں تو ضرورت اس امر کی ہے کہ نسل جوان کی ہدایت و رہبری کے لئے سنجیدہ و موثر اقدامات کئے جائیں اسلام  آسمانی ادیان میں سب سے جامع و کامل ترین دین ہے اس میں نسل جوان کی تربیت پر بے حد تاکید ہے.

انھوں نے کہا کہ قرآن مجید کی نگاہ میں جوانی کا دور طاقت و قدرت کا دور ہوتا ہے اس دور میں جوان اپنی زندگی کی بلند تری چوٹی پر کھڑا ہوتا ہے اس لئے اس دور سے احسن طریقہ سے مثبت استفادہ کیا جائے کسی بھی ملک کی تعلیمی اخلاقی معاشی و سماجی ترقی میں جوانوں کا اہم کردار ہوتا ہےملک پاکستان میں ترقی کے لئے جوانوں کی تربیت کے لئے اقدامات ہونے چاہئیں تاکہ ملک کو درپیش چیلنجز کا کا مقابلہ کیا جاسکے اگر نوجوانوں کی تربیت اسکول کالج و یونیورسٹیز سے کی جائے تو کوئی بھی طاقت ہمیں علی و اخلاقی میدان میں شکست نہیں دے سکتی مقام افسوس یہ ہے کہ ہمامرے تعلیمی ادارے صرف اسناد و ڈگری کے حصول کے   لئے رہ گئے ہیں ان میں اخلاقی اقدار کی بہتری کے لئے کوئی خاطر خواہ انتظام موجود نہیں.

ان کا مزید کہنا تھا کہ جے ایس او پاکستان کے قیام کا مقصد  بھی ملک کے تعلیمی اداروں میں نوجوان نسل کی تعلیمی تربیت کے ساتھ ساتھ اخلاقی تربیت کے مواقع فراہم کرنا ہے تاکہ یہ نوجوان نسل کل معاشرے کا ایک اچھا انسان بن کر ملک و قوم کی خدمت کرسکے اس حوالے سے جے ایس او پاکستان کے ذمہ داران کو اس بارے میں مزید بہتر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور جو نقائص تربیت کے حوالے سے گزشتہ ادوار میں رہ گئے ہیں ان کو دور کرکے نئے جذبے کے ساتھ اس فریضہ الہی کی انجام دہی کے لئے مزید کوشاں رہنا چاہئے ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .