حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، شیخ زہیر الجعید اور عباس خامہ یار نے معاشرے کو لاحق تباہ کن افکار و خیالات سے مل کر مقابلہ کرنے کے لئے جبھہ عمل اسلامی اور ایرانی ثقافتی کونسل کے مابین باہمی تعاون پر زور دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ، جبھہ عمل اسلامی لبنان کے سینئر رہنما شیخ زہیر الجعید نے ، جبھہ کے ممبر شیخ غازی حنینہ کے ساتھ ، لبنان میں ایرانی ثقافتی کونسل کے مشیر ڈاکٹر عباس خامہ یار سے ملاقات کی ہے ۔
ملاقات کے دوران ، دونوں فریقوں نے اسلامی مختلف امور بات چیت کرتے ہوئے کورونا کے بعد جبھہ عمل اسلامی اور ایرانی ثقافتی کونسل کے مابین ثقافتی اور علمی شعور اجاگر کرنے ، معاشرے کو دشمنوں کی طرف سے لاحق تباہ کن خیالات اور کوششوں کے خلاف مضبوط بنانے کی ضرورت پر باہمی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
شیخ الجعید اور ڈاکٹر خامہ یار نے بعض عرب ممالک کی طرف سے غاصب صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے امت مسلمہ سمیت مسئلہ القدس اور فلسطینی مظلوم عوام کے ساتھ بہت بڑی غداری اور خیانت قرار دے دیا ،جس کی خاطر فلسطینی عوام نے اپنا سب کچھ قربان کردیا ہے ۔لہذا ، تمام ثقافتی ، علمی اور فکری اداروں کو اس معاہدے کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے،کیونکہ علمائے کرام ،ثقافتی، علمی اور مذہبی لوگوں کے کردار کی اہمیت ، مزاحمت و مقاومت اور مجاہدین کے کردار سے کم نہیں ہے۔
آخر میں ، شیخ زہیر الجعید نے ایرانی ثقافتی کونسل کے مشیر ڈاکٹر عباس خامہ یار کی مختلف سرگرمیوں ، بے مثال کوششوں اور مستقل اقدامات کو سراہتے ہوئے ، خاص طور پر امت اسلامیہ کے اتحاد و وحدت ، دشمنوں کی سازشوں اور تفرقہ ڈالنے والوں کے مقابلے میں اسلامی اتحاد کی ثقافت کی بنیاد رکھنے پر انکا شکریہ ادا کیا۔