۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مولانا سید علی گوہر

حوزہ/ موصوف کے اخلاق و حسن سیرت کا یہ عالم ہے کہ آج ھر اس جگہ کے مومنین زار و قطار رو رہے ہیں  اور گریہ و ماتم  کر رہے ہیں جہاں جہاں مرحوم نے خدمات دین انجام دی ہیں

منجانب: مجلس علماء راجستھان غرب ہند مقیم  قم ایران

حوزہ نیوز ایجنسی | برادر عزیز سید علی گوہر مرحوم  ابن سید شرافت علی کا تعلق ضلع مظفر نگر سے تھا، آپ نے   بچپن میں تنظیم المکاتب کے  مدرسہ  جو جولی سادت میں اس وقت تھا درجہ پنجم تک تعلیم حاصل کی ، اور پھر مزید دینی تعلیم کے لئے شھرلکھنو  محرم ا لحرام 1410ھ  مطابق اگست1989ء میں جامعہ امامیہ تنظیم المکاتب میں داخلہ لیا اوروہاں مشغول تعلیم رہے، مزید اعلی دینی تعلیم کے لئے مرحوم نے  لکھنو کے بعد سن ۱۹۹۹ء میں جناب زینب سلام اللہ علیھا کے دیار  دمشق کا سفر کیا اور وہاں سیدہ زینب( علیھا السلام) میں مددرسہ امام خمینی میں آپ کا داخلہ ھوا، اور سن ۲۰۱۱ء کے اواخر میں مرحوم  اپنے ملک ھندوستان  واپس تشریف لئے آئے  اور ھندوستان کی  مختلف  جگہوں پر جیسے گجرات ،  احمدباد،مظفر نگر وغیرہ، اور اپنی عمر کے آخری  لمحات میں مرحوم  شھر آگرہ میں مشغول تبلیغ دین تھے ، لیکن افسوس کے ایک سال ڈیڑھ سال پہلے  مرحوم کو منہ کے کینسر نے اپنی گرفت میں ایسا لیا کہ پھر مرحوم اپنے سب چاہنے والوں کو روتا بلکتا  چھوڑ کر ۸ دسمبر  کو اپنے معبود  حقیقی کے بارگاہ میں پہنچ گئے ،موصوف کے اخلاق و حسن سیرت کا یہ عالم ہے کہ آج ھر اس جگہ کے مومنین زار و قطار رو رہے ہیں  اور گریہ و ماتم  کر رہے ہیں جہاں جہاں مرحوم نے خدمات دین انجام دی ہیں ۔
ہم  رب کریم کی بارگاہ میں برادر عزیز کی  مغفرت و  بلندی درجات  کے لئے دعا  گو ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .