۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
انصار اللہ

حوزہ/ یمنی انصاراللہ کے رہنما نے یہ اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ نائن الیون کے بہانے عرب اور اسلامی ممالک کے سروں اور دولت پر قابض ہونا چاہتا ہے ، کہا کہ ایران اور مزاحمتی محاذ ہمیشہ امریکی تسلط اور صہیونی کی مخالفت میں مستحکم رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یمنی انصار الحوثی کے رہنما سید عبد المالک بدرالدین الحوثی نے آج کہا کہ امریکہ نے نائن الیون کے سہارے عرب اور اسلامی ممالک کے سروں پر مسلط ہونے کی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہاکہ اس وقت امریکی اور اسرائیلی عرب اور اسلامی شناخت کو مٹانے اور اسے ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کے مخالف مزاحمتی محاذ اور ایران ہیں جو امریکہ اور اسرائیل کے تسلط کی مخالفت میں جمے ہوئے ہیں۔

یمنی انصاراللہ کے رہنما نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ثقافتی، دانشورانہ، میڈیا، سیاسی اور معاشی میدانوں نیز ہر سطح پر امریکی مداخلت کا بہانہ تھی تاہم امریکی صیہونی حملوں کے خلاف سید حسین الحوثی نےمحدود وسائل کے باوجود ایک ایسے وقت میں آواز اٹھائی جب ہماری قوم کو امریکی خطرات اور حملوں کا سامنا تھا،تاہم ان کا آواز اٹھانے کا مقصد امریکہ کے ساتھ محاذ آرائی کی صورت میں اپنی قوم کو بے حسی سے احساس ذمہ داری کی طرف منتقل کرناتھا،انھوں نے کہا کہ ملکی نظام کو مستحکم کرنے اور امریکی تسلط کے سامنے کسی  کے لیےبھی ہتھیار ڈالنے کو مسترد کرنے کے لئے لوگوں کا متحرک ہونا ضروری ہے نیز امریکی اور اسرائیلی دشمنوں کے ساتھ کھڑے ہونے اور اس کے لئے اجارہ دار بننے سے آزاد ہونا چاہئےجیسا کہ ایران اور شام نے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو فلسطینیوں اور لبنان کے خلاف مزاحمت کے لئے حمایت کا مظاہرہ کرنا چاہئے،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی حکومتیں امریکہ اور اسرائیل کے سامنے ہتھیار ڈالنے اور وفاداری کا مقابلہ کرنے کے لئے عرب اور اسلامی امت کے ساتھ کھلم کھلاغداری کررہی ہیں جبکہ اسلامی اور عرب امت کی مظلوم قوموں کے حق میں اسلامی جمہوریہ ایران کا ایک ذمہ دارانہ اور قابل ستائش مؤقف ہے۔

الحوثی نے کہا کہ ہم مزاحمت محور کے فریم ورک کے اندر اور میدان میں قدس مساوات کے فریم ورک کے اندر ، تمام تر وسائل اور طاقت کے ساتھ تیار ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .