۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
سید عبد الملک بدر الدین الحوثی رهبر جنبش انصارالله یمن

حوزہ/ سید عبد الملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ قابل افسوس ہے کہ سعودی عرب نے دوسرے سال بھی امت مسلمہ کو حج سے محروم کردیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی المسیرہ نیوز کے مطابق، سید عبد الملک بدرالدین الحوثی نے عید الاضحی کے موقع پر نشر کیے گئے ایک پیغام میں کہا : “یہ عید ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب ہماری قوم رواں سال مشکل حالات ، بڑے چیلنجز اور مشکل واقعات سے گزر رہی ہے۔

یمن کے انصاراللہ کے رہنما نے مزید کہا کہ اسلامی امت عملی طور پر خدا کی طرف لوٹ کر آزادی کی راہیں تلاش کرسکتی ہے۔

اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں ، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عید الاضحی خدائی احکامات کی مطلق تابعداری اور قربانی کے لئے پوری تیاری کی ابدی یاد ہے ۔انتہائی عقائد کے علاوہ، عید الاضحی میں اسباق شامل ہیں جو امت کو متاثر کرسکتے ہیں۔

انہوں نے دنیا کے مختلف ممالک سے عازمین کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کے سعودی اقدام کی مذمت کی اور کہا: “یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ظالم سعودی حکومت نے مسلسل دوسرے سال اسلامی دنیا کو حج سے محروم کردیا۔

انصاراللہ رہنما کے مطابق ، سعودی حکومت کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے اور سعودی عرب کے اندر علامتی اور محدود موجودگی پر راضی کرنا قرآن پاک کے متن سے واضح تضاد ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا: “سعودی حکومت نے جو کچھ کیا ہے وہ حج کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے، جسے خدا نے ایک اسلامی اور عالمی فریضہ قرار دیا ہے۔

عبدالمالک الحوثی نے اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں کہا: کہ جب ہم یہ گواہی دے رہے ہیں کہ مسجد اقصی زائرین سے خالی ہے، سعودی حکومت تفریحی وفد کے ذریعہ فحش محافل موسیقی اور بدعنوانی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔”
سعودی حکومت فحش تقریبات منانے کے لئے جو خدمات اور سہولیات مہیا کرتی ہے وہ اس حکومت کے اصل چہرے اور رحجان کی عکاسی کرتی ہے۔

اس منصب کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا کہ منحرف سعودی حکومت نے مسلمانوں کے مقدس جذبات کا کوئی احترام نہیں کیا ہے اور وہ اسلام کے ایک عظیم ستون کے تقدس کا احترام پامال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت اسلامی امت کا احترام نہیں کرتی ، جسے اپنے مقدس مقامات میں یہ فرض ادا کرنے کا حق حاصل ہے ، جبکہ یہ مقامات اس حکومت کے ملکیت نہیں ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .