حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عدلیہ کے سابق سربراہ شہید بہشتی اور ان کے 72 ساتھیوں کی مجاہدین خلق دہشت گرد تنظیم کے ہاتھوں قتل عام کی برسی پر رہبر انقلاب اسلامی نے عدلیہ کے عہدیداروں سے اہم خطاب میں فرمایا کہ عدلیہ کے سابق سربراہ شہید بہشتی اور ان کے 72 ساتھیوں کی مجاہدین خلق دہشت گرد تنظیم کے ہاتھوں قتل عام کی برسی پر رہبر انقلاب اسلامی کا عدلیہ کے عہدیداروں سے خطاب
دہشت گرد منافقین نے آج ہی کے دن شہید بہشتی اور مزید 72 افراد کو قتل کرکے، بہت بڑا اور شرمناک جرم کیا اور خود بھی اس قتل کا اعتراف کیا لیکن آج انسانی حقوق کے دعویدار انھی یورپی ممالک منجملہ فرانس میں وہ آزادانہ گھوم رہے ہیں۔
فرانس کی حکومت اور بعض مغربی حکومتیں منافقین کے دہشت گرد گروہ کی حمایت بلکہ اپنی پارلیمانوں میں بولنے کا موقع فراہم کرنے کے باوجود انسانی حقوق کے دعوے کرتی ہیں۔ یعنی واقعی ان میں بعض مغربی حکومتوں کی بے شرمی بہت عجیب اور غیر معمولی ہے۔
حالیہ انتخابات حقیقی معنی میں ملت ایران کا بڑا کارنامہ تھا۔ دنیا میں کہاں یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ سیکڑوں بلکہ ہزاروں تشہیراتی ادارے کسی ملک کے عوام کو انتخابات کے بائیکاٹ پر تیار کرنے کے لئے پوری طاقت لگا دیں کہ لوگ انتخابات سے دور رہیں؟
ملت ایران نے انتخابات کا بائيکاٹ کرنے والوں کو زوردار طمانچہ رسید کیا۔ دشمنوں کو امید تھی کہ ووٹنگ کی شرح 20 فیصدی رہے گی، لیکن اگر ہم کورونا وائرس کو مد نظر رکھیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس سے تقریبا 10 فیصدی ٹرن آوٹ کم ہوا، تو اس طرح ووٹنگ کی شرح تقریبا 60 فیصدی تھی۔