حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین استاد حسین انصاریان نے حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ(س)میں زائرین سے خطاب کے دوران یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایمان اور عمل صالح کے بغیر انسانی زندگی میں خسارے کے علاوہ کچھ نہیں ہے،بیان کیا کہ قرآن میں خدا نے زمانے کی قسم کھائی ہے کیونکہ زمانہ ایک قیمتی ظرف ہے اور انسان اس بے نظیر ظرف سے ایمان اور عمل صالح کو حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خدا نے زمانے کی قسم کھائی ہے کہ سارے انسان خسارے میں ہیں،کہا کہ صرف وہ لوگ دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوں گے کہ جن میں چار خصوصیات پائی جاتی ہوں، ایمان،عمل صالح،حق اور حقیقت کی جانب رہنمائی اور رنج و غم اور مشکلات میں ایک دوسرے کو صبر کی تلقین۔
استاد حوزہ علمیہ نے امام رضا علیہ السلام کی ایک روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ
امام فرماتے ہیں:خداوند کریم کے قلم نے کچھ نہیں لکھا مگر یہ کہ وہ جو مؤمن ہوا اور اس کا عمل تقویٰ کی بنیاد پر تھا اس کے لئے ابدی سعادت اور ایمان کے نور سے خالی،حقائق کا انکار،گناہ اور خدا کی مخالفت سے نہیں تھکنے والوں کے لئے دنیا و آخرت کی بد بختی اور شقاوت لکھ دی ہے۔
انہوں نے نہج البلاغۃ کی عظمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نہج البلاغۃ خطبہ نمبر 152میں امیر المؤمنین علی علیہ السلام حقیقی مؤمن کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ خدا کی مخلوق تین گروہوں پر مشتمل ہے:ایک گروہ چار پائپوں(حیوانات) کا ہے کہ جن کی تمام تر کوششیں پیٹ کے لئے ہوتی ہیں اور ان کے لئے جنت اور جہنم کوئی معنی نہیں رکھتی۔
دوسرا گروہ خواتین کا ہے کہ جن کی پوری کوشش دنیوی زینت، خوبصورتی اور دنیا میں فساد پھیلانے کے لئے ہوتی ہے اور یہ گروہ جنت سے محروم اور جہنم میں داخل ہو جاتا ہے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین استاد حسین انصاریان نے امیر المؤمنین علی علیہ السلام کے فرمان کے مطابق خدا کی مخلوق کے تیسرے گروہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تیسرا گروہ اہل ایمان کا گروہ ہے اس گروہ کے مرد و زن مہربان اور اپنے اہل و عیال اور دیگر مومنین کے تعلق سے سختی سے پیش نہیں آتے،متواضع اور منکسر المزاج ہوتے ہیں اور خدا کی عظمت اور عدالت سے ڈرتے ہوئے،وہ اپنے آپ کو جہنم کی آگ سے محفوظ نہیں سمجھتے ہیں ہیں۔