حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،گلگت/ ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین و سابق رُکن گلگت بلتستان اسمبلی محترمہ بی بی سلیمہ صاحبہ نے حال ہی میں سوشل میڈیا میں وائرل ہونے والی ایک ویڈیو جس میں چند نوجوان لڑکوں نے ایک خاتون کو بدترین اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا کی بھرپور انداز میں مذمت کی -
انہوں نے اس واقعے کو شرمناک اور ناقابل معافی قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی بی حکومت اس واقع میں ملوث تمام افراد کو قانون کے کٹہرے میں لاکر قرار واقعی سزا دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ گلگت بلتستان کی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کے ان چند واقعات میں سے ایک ہے جس میں کئی نوجوانوں نے مل کر ایک نہتی خاتون کو سفاکانہ تشدد کا نشانہ بناکر زخمی کردیا ہے۔یہ واقع بلتستان ڈسٹرکٹ کھرمنگ مھدی آباد کے قریب چراگاہ میں پیش آیا۔ متاثرہ خاتون اس وقت تشویشناک حالت میں مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ ہم متاثرہ خاتون کے ساتھ مکمل ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
بعض اطلاعات کے مطابق چراگاہ کے تنازعہ کے واقع میں کل تین خواتین زخمی ہیں جوکہ ریجنل ہسپتال سکردو میں زیر علاج ہیں۔ ان تمام واقعات کی مکمل اور شفاف تحقیقات کر کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہئے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان کا اس واقع کا نوٹس لینا خوش آئند ہے امید ہے کہ صوبائی حکومت اس واقعے میں ملوث تمام مجرموں کو قرار واقعی سزا دے گی۔
دوسری طرف پارلیمانی سیکرٹری برائے وویمن ڈویلپمنٹ و صوبائی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین محترمہ کنیز فاطمہ علی نے بھی اپنے بیان میں کہا ہےکہ کتیشو/مہدی آبادمیں رونما ہونے والے دلخراش واقعے میں خاتون پر پتھراؤ اور تشدد انتہائی شرمناک اور ظالمانہ حرکت ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان جیسے مہذب معاشرے میں یہ واقعہ بلخصوص بلتستان پر بد نما داغ ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔متاثرین کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ صوبائی حکومت کی جانب سے اس دلخراش واقعے میں ملوث افراد کے خلاف بھر پور کاروائی ہو گی۔