۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی

حوزہ/ ہمارے جوان عقائد  میں پختہ ہیں اس غیور قوم کا مستقبل یہی ہیں ساتھ ہی کردارو اعمال سے تبلیغ قولی تبلیغ سے زیادہ اثر انداز ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نجف/ آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیرحسین نجفی کے فرزند اور مرکزی دفتر کے مدیر حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی نےماہ محرم الحرام  ۱۴۴۳ہجری میں اسلامی جمہوری پاکستان تبلیغ دین کےلئے جانے والےخطباء منبرحسینی سے ملاقات کی اور عصر حاضر کے تقاضوں اور خطباء منبر حسینی کی ذمہ داریوں خصوصا شعائر حضرت امام حسین علیہ السلام کی بقا اور معاشرے اور دین کی تبلیغ میں اسکی افادیت بیان کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ دینی ماحول عمومی طور پر پوری دنیا میں اضطراب کا شکارہےاورظاہرہے ہم مسلمان بھی اسی اضطراب کا شکار ہیں اورعقائدی وثقافتی حملوں کےسبب لوگوں کےبےدین  ہونےکا خطرہ بڑھا جا رہا ہےاس لئےکہ لادینیت کو پوری دنیا  میں منظم طریقےسےپھیلانےکی ناکام کوششیں کی جاری ہیں لادینیت صرف ہم مسلمانوں میں نہیں ہےبلکہ مسیحیت حتی کہ یہودیت  میں بھی یہی  چلن عام ہو رہا ہےلہذا ہمیں چاہئے کہ دشمنوں کے باطل اعتراضات کا بھر پور جواب دیں اپنی عوام کو دینی،شرعی و فقھی اورعقائدی افکارسےمسلح  کریں تاکہ  وہ  اپنے اور دین کےعقائد کا بھرپوردفاع کرسکیں خاص کر ہمیں اپنی جوان نسل پرخصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے اس لئےکہ دشمن انہیں لبھانےکی بھرپور کوششوں میں لگا ہے لیکن الحمد للہ ہمارے جوان دوسرے جوانوں سے زیادہ عقائد میں پختہ ہیں ہمارے یہی جوان اہمیت کےحامل ہیں اس غیور قوم کا مستقبل یہی ہیں لہذا ان پرخصوصی توجہ دیں اور انہیں شعائر حسینیہ، مجلس امام حسین علیہ السلام، فرش عزا،  اورمنبرحسینی سے پیوستہ اورجوڑیں رکھیں جب تک  یہ ان سے متمسک  ہیں اس وقت تک ان کا ایمان انکا دین انکےعقیدے محفوظ ہیں  لادینیت کی آندھیاں بھی ان کا کچھ بگاڑ نہیں سکتی۔ 

ماشاء اللہ برصغیرہندوستان وپاکستان میں ہمارے مومن  جوانوں کی تعداد زیادہ ہے ہوسکتا ہےکہ علماءدین سب تک  نہیں پہنچ  سکیں اس لئےکوشش کریں  کہ  انہیں جوانو ں میں  سے کچھ  جوانوں کا انتخاب کریں اور انہیں عقائدی ومذہبی افکارسےمسلح کریں تاکہ وہ بقیہ جوانوں تک  آپ کےمددگار ثابت ہونگے۔ 

انہوں نےمزید فرمایا کہ لادینیت کو پھیلانےکے لئے ہی مراجع فقہاء اور علماء مذہب حقہ پرحملےکئےجارہےہیں ان پر زیادتیاں ہورہی ہیں کچھ نافہم لوگ ان پر زبان درازیاں کرتے  ہیں یہ سب پر واضح رہے کہ ان کی شان میں گستاخی کسی  صورت قابل قبول نہیں ہے ہوسکتا ہے کہ آپ کسی فقیہ مجتھد کی تقلید نہ کرتے ہوں لیکن اس کا مطلب یہ تونہیں کہ ان پر تہمتیں لگائیں ان کے خلاف زبان درازیاں کریں اسلئے آپ  خطباء ومبلغین کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو مرجعیت سے  متمسک رکھیں نجف اشرف سے انکو جوڑے رکھیں ان تک مرجعیت کی خدمات پہنچائیں مرجعیت اور عوام کے درمیان  واسطہ بنیں تاکہ دشمن کی سازشیں ناکام ہوں اور ہم اپنےاعمال اور کردارکا سہارا لیکر بھی دشمن کی سازشوں کو ناکام کریں اس لئے کہ کرداراقوال کے مقابل زیادہ موثر ہے جب لوگ ہمارے کردارواعمال کو دیکھیں گے توان کا علماء دین پراعتماد میں اضافہ ہوگا اوربلا شک وشبہ کردارو اعمال سے تبلیغ قولی  تبلیغ سے زیادہ  اثر انداز ہے۔  
 میرے محترم خطباء آپ جب عوام کے درمیان جائیں گے تو ہر جگہ کچھ افراد صاحب اثرصاحب فکر اوروہاں معاشرے میں  اہمیت کے حامل ہوتے ہیں ان سے ملاقاتیں کریں ان کی خدمت  میں حاضرہوں اوران سے تبادلہ خیال کریں اور نہ کہ صرف  انہیں مرجعیت سے جوڑیں بلکہ انکی مدد حاصل کریں تاکہ آپ با آسانی اپنی بات پورے معاشرے تک پہنچا سکیں تبلیغی عمل  میں ان کا کرداراہم ہے۔  

میرے محترم خطباء آپ نجف اشرف سے جارہے ہیں مومنین  کی آپ سے توقعات زیادہ ہیں وہ آپ سے افضل خطاب افضل  کلام اورافضل سلوک کے منتظرہیں اس جانب آپ کی توجہ  مرکوز رہے آخرمیں ایک مہم بات کی طرف اشارہ کرنا ضروری ہے  اوریہ ہمارے بر صغیرپاکستان و ہندوستان میں موجود ہے لہذا ان امور کی طرف بھی متوجہ رہیں اور ذہن نشین رہے کہ یہ بڑا حساس مسئلہ ہے اور وہ ہے ہمارے کچھ مومن بھائیوں کو شبہ پیدا ہوگیا ہے کہ نماز روزہ ضروری نہیں العیاذ باللہ یا پھر تشہد  میں شہادت ثالثہ کا مسئلہ!

سب سے پہلے تو یہ ذہن نشین رہے کہ جوافراد ایسے شبہات  میں مبتلاء ہو گئے ہیں وہ آپ کے دشمن نہیں ہیں بلکہ وہ آپ کے مومن بھائی ہیں ہماری اورانکی اصل ایک ہے وہ بھی  شیعہ ہیں مومن ہیں عزادارہیں بس فرق اتنا ہے کہ وہ کسی  غیرضروری شبہ میں مبتلاء ہیں،ان سے قطع تعلق نہ کریں   بلکہ پوری کوشش کریں کہ انہیں اسی راستے کی طرف واپس لےآئیں جس پر وہ پہلے تھے ہم توغیرمذاہب و غیراقوام تک دین کی تبلیغ کی کوششیں کررہے ہیں عیسائیوں حتی کہ یہودیوں تک کوراہ راست پر لانا چاہتے ہیں ان کے مقابل غیر ضروری شبہات میں مبتلا افراد تو ہمارے بھائی ہیں ان کو اشتباہ ہوا ہے ان کے شبہے کو عقلمندی سے دورکریں قوی و واضح دلائل کے ذریعہ انہیں ان کے پرانے صحیح راستے پر لائیں۔ 

میرےعزیز و محترم خطباء آپ جب مجالس حسینیہ سے خطاب کرینگےتو آپ کومائیں بہنیں بھی سنیں گی ہماری مائیں بہنیں اہمیت کی حامل ہیں وہ اپنی ایمان سے پُرآغوش میں آنےوالی نسلوں کی تربیت کرتی ہیں ان تک صحیح معلومات پہنچے یہ ہم سب  کی ذمہ داری ہے۔ 

خداسے یہی دعا ہے کہ ہم سب کو شعائرحسینیہ کی خدمت کی توفیق نصیب ہو شہداء کربلاءعلیھم السلام کے مصائب بیان کرنےاوران مصیبتوں پر گریہ کی توفیق نصیب ہو اور مومنین اوریہ ہماری عزادار قوم ہرطرح کی آفات و بلا سےمحفوظ رہے۔

حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی کا مبلغین و خطباء منبر حسینی سےخطاب؛ ہمیں چاہئے کہ دشمنوں کے باطل اعتراضات کا بھر پور جواب دیں

تبصرہ ارسال

You are replying to: .