۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
News ID: 371666
25 اگست 2021 - 22:07
مولانا منظور علی نقوی آمروہوی

حوزہ/ امام حسین علیہ السلام کی زندگی میں قرآن مجید کا ایک اہم نقش تھا یوں تو خود امام حسین علیہ السلام قرآن ناطق ہیں لیکن قرآن کے مقام کو بتلانے کے لیے امام ہر مقام پر قرآن مجید کے فضائل کو بیان کیا کرتے تھے۔

تحریر: مولانا منظور علی نقوی آمروہوی

حوزہ نیوز ایجنسی قرآن مقام شفاعت رکھتا ہے (نعم الشفیع القرآن) تو امام حسین علیہ السلام بھی مقام شفاعت رکھتے ہیں (وارزقنی شفاعۃ الحسین) صحیفہ سجادیہ میں قرآن مجید کے بارہ میں ذکر ہوا ہے کہ قرآن مجید پرچم نجات ہے تو امام حسین علیہ السلام بھی پرچم ھدایت ہے۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اھداف قرآن اور امام حسین علیہ السلام کہ درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔

امام حسین علیہ السلام قرآن مجید کہ ثواب و مقام اور مرتبہ کے بارہ میں ارشاد فرماتے ہیں ( من قراء آیه من کتاب الله فی صلاته قائما یکتب له بکل حرف مأه حسنه فان قرأها فیی غیر صلاة کتب الله له بکل حرف عشرا فان استمع القرآن کان له بکل حرف حسنة) جو بھی قرآن کو نماز کی حالت میں پڑھے اس کو ہر حرف کے بدلے سو نیکیاں دی جائیں گی و اگر نماز کی حالت کے علاوہ پڑھے تو اس کو ہر حرف کے بدلے دس نیکیاں حاصل ہوں گی اور اگر کوئی فقط قرآن کی آیات کو سونتا ہے تو اس کو ہر حرف کے بدلے میں ایک نیکی حاصل ہو۔

امام حسین علیہ السلام کی زندگی میں قرآن مجید کا ایک اہم نقش تھا یوں تو خود امام حسین علیہ السلام قرآن ناطق ہیں لیکن قرآن کے مقام کو بتلانے کے لیے امام ہر مقام پر قرآن مجید کے فضائل کو بیان کیا کرتے تھے۔ خود شب عاشور جب ایک شب کی مہلت مانگی گئی تو امام نے فرمایا ( فھو یعلم انیی کنت احب الصلوۃ له و تلاوة کتابه و کثرة الدعاء والاستغفار) خداوند متعال جانتا ہے کہ میں نماز اور قرآن مجید کی تلاوت و دعا اور استغفار کو پسند کرتا ہوں یہاں سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے جب انسان سے کہا جائے کہ یہ تمہاری آخری رات ہے تو انسان اپنی پوری کوشش کرتا ہے کہ وہ کام کرے جو اس کے لیے سب سے زیادہ پسندیدہ ہو اب اسی کو کردار امام حسین علیہ السلام میں دیکھیں تو کیا نظر آتا ہے کہ امام قرآن کی تلاوت کر رہے ہیں تو اس سے پتا یہ چلا کہ دنیا کا کوئی کام نماز، تلاوت قرآن، دعا اور استغفار سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا خدا اور اہل بیت علیهم السلام کے نزدیک۔

صاحب جامع الاخبار صفحہ ٤٨ میں امام حسین علیہ السلام کے ایک قول کو نقل کرتے ہیں جس میں امام قرآن مجید کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں کہ قرآن چہار چیزوں پر استوار ہے۔ عبارات، اشارات، لطایف، حقایق جس میں عبارات عموم مردم کے لیے ہیں و اشارات خواص کے لیے ہے و لطایف اولیاء کےلیے اور حقائق انبیاء کے لیے ہے۔

اسی طرح قرآن مجید میں بھی متعدد آیات امام حسین علیہ السلام کے فضائل کو بیان کر رہی ہیں جس طرح سورہ طه کی ایہ ٨١ میں پاک اور پاکیزہ غذا کے بارہ میں ذکر ہوا ہے ولی باطن  آیة غذای روحی و علمی کی طرف اشارہ کر رہی ہے اس لیے کہ غذا معنوی انسان کے لیے اہم ترین غذا ہے جو کی ولایت ہے۔

پس ولایت امام حسین علیہ السلام انسان کے لیے غذای معنوی ہے اور کسی نے اس سے سرکشی کی تو اس کے لیے عار بھی ہے اور نار بھی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .