۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
حکیم

حوزہ/ علماء اسلام کے سپہ سالار اور محکم دیوار ہوتے ہیں۔ آج دنیا کے انسانی معاشروں میں قیامت کی فضا ایک قلعہ کے کم ہونے کی خبر سے چھا گئی ہے۔ عالم انسانیت اور روحانیت کو غم کے بادلوں نے گھیر لیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،معروف مرجع تقلید حضرت آیة اللہ سيد محمد سعيد الحكيم طاب ثراہ کی رحلت جانسوز پر مولانا سید رضی زیدی پھندیڑوی دہلی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کی جسکا مکمل متن اس طرح ہے؛

 بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

انا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، کُلّ نَفْس ذَائِقَة الْمَوْت۔ یقینا ہرنفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے یہاں موت سے مراد نقل مکانی ہے بہت سے ایسے افراد ہوتے ہیں جن کے مرنے کے بعد معاشرہ کا کوئی نقصان نہیں ہوتا اور کچھ ایسے افراد ہوتے ہیں جن کے دنیا سے چلےجانے کے بعد معاشروں کا بہت بڑا نقصان ہوجاتا ہے۔ انہیں افراد میں سے فقیہ اور عالم دین ہوتا جس کی رحلت سے معاشروں کا بہت بڑا نقصان ہوجاتا ہے درحالیکہ عالم کی موت ظاہر میں ہوتی  ہے مگرحقیقت میں وہ زندہ ہوتا ہے۔امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں: "العالم حی و ان کان میتا" عالم زندہ رہتا ہے خواہ اس دنیا سے رحلت فرما جائے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عالم کے علم سے لوگ صدیوں فیضیاب ہوتے رہتے ہیں اور وہ اپنی علم رسانی سے زندہ رہتا ہے۔ علماء اپنی علم رسانی، عزم، ہمت اور ثبات قدمی سے بنیاد انسانیت کو محکم رکھتے ہیں اور اسلام کی جڑوں میں آبیاری کرتے رہتے ہیں واقعا یہ ایسے قلعے ہیں جن کی رحلت کے بعد شیطان یا شیطان فطرت افراد خوش ہوتے ہیں۔ امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: "عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ (ع) قَالَ مَا مِنْ أَحَدٍ يَمُوتُ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَحَبَّ إِلَى إِبْلِيسَ مِنْ مَوْتِ فَقِيهٍ" شیطان کسی مومن کی موت پر اتنا خوش نہیں ہوتا جتنا عالم فقیہ کی موت پر خوش ہوتا ہے۔(كافی ج‏1ص 38)

جب کوئی عالم رحلت کرتا ہے تو شیطان بہت خوش ہوتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے یہ ہی علماء ہیں جو اسلام کے مضبوط اور محکم قلعے ہیں اور  اپنے علم کی روشنی سے لوگوں کو گمراہی سے محفوظ رکھتے ہیں۔

امام موسی کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں جب کوئی مومن فقیہ مرتا ہے تو اس پر ملائکہ اور زمین کے وہ مقامات کہ جہاں وہ عبادت کیا کرتا تھا اور آسمان کے وہ دروازے کہ جن سے اس کے اعمال صعود کرتے تھے روتے ہیں اور اسلام میں ایسا  رخنہ پڑجاتا ہے کہ جس کی کوئی بھرپائی  نہیں کرسکتا کیونکہ علماء اسلام کے قلعے ہیں جس طرح شہر کی چار دیواری ہوتی ہے اسی طرح علماء اسلام کے سپہ سالار اور محکم دیوار ہوتے ہیں۔ آج دنیا کے انسانی معاشروں میں قیامت کی فضا ایک قلعہ کے کم ہونے کی خبر سے چھا گئی ہے۔ عالم انسانیت اور روحانیت کو غم کے بادلوں نے گھیر لیا ہے۔
حضرت آیة اللہ سيد محمد سعيد الحكيم غفر اللہ لہ کی اچانک سکتہ قلبی کے سبب رحلت سے عالم انسانیت کو بہت بڑا نقصان ہوا جس کی بھرپائی کوئی نہیں کرسکتا۔ اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعاہے پالنے والے ان کی مغفرت فرما ان کو جوار معصومین میں جگہ عنایت فرما قوم اور ان کے تمام پسماندگان کو صبر جمیل و اجر جزیل عطا فرما۔ میں اپنے وقت کے امام، تمام مراجع عظام، علماء، طلاب و مومنین کی خدمت میں حضرت آیة اللہ سيد محمد سعيد الحكيم غفر اللہ لہ کے سانحہ ارتحال پر تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہوں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • ابن علی IN 21:18 - 2021/09/03
    0 0
    اللہ وقت کے امام اور مراجع کرام اور تمام علماء و مومنین خصوصا اہل خانہ ، حوزہ علمیہ قم و نجف کے طلاب و فضلا کو صبر جمیل و اجرجزیل عطا فرماے آمین