۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
امام موسی صدر

حوزہ/ شیخ احمد قبلان نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امام موسی صدر کا خطے اور دنیا میں بہت بڑا اثر و رسوخ ہے، مزید کہا کہ وہ بحرانوں میں ایک انتظامی مرکز کی حیثیت رکھتے تھے اور اس سلسلے میں بہت اہم رد عمل کا مظاہرہ کرتے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیخ احمد قبلان مفتی ممتاز جعفری نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امام موسی صدر کا خطے اور دنیا میں بہت بڑا اثر و رسوخ ہے،مزید کہا کہ وہ بحرانوں میں ایک انتظامی مرکز کی حیثیت رکھتے تھے اور اس سلسلے میں بہت اہم رد عمل کا مظاہرہ کرتے تھے۔

انہوں نے امام موسی صدر اور ان کے دوستوں کے اغواء کی برسی کے موقع پر ایک بیان میں کہا کہ عرب دنیا کی حمایت ظلم کو روکنے والے سیاسی نظام کی اصلاح سے شروع ہوتی ہے۔عربوں کی طاقت ان کے اخلاقیات اور آزادی میں ہے،اگر وہ اپنے اخلاق اور آزادی کو کھو دیں تو امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھوں میں منتشر طاقتیں بن جائیں گے۔

شیخ قبلان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ لبنانی بحران،ایک بدعنوان سیاسی نظام اور ظلم و جبر، خودغرضی،فرقہ واریت کی وجہ سے ہے،مزید کہا کہ ہمیں مشترکہ فکری،حکومتی اور طرز عمل پر توجہ دینی چاہئے اور سیاسی فرقہ واریت کے کینسر سے بچنا چاہئے۔

لبنانی شیعہ مفتی نے بیان کیا کہ اسلام ایک آسمانی پروگرام ہے جو انسانی محبت،انسانی اقدار اور خدائی رحمت پر زور دیتا ہے اور بنیادی طور پر عیسائیت اور تمام آسمانی مذاہب کی طرح ایک آسمانی دین ہے،لہٰذا اسلام وہ واحد مذہب ہے جس میں کرامت انسانی،حق اور عدالت پر زور دیا جاتا ہے۔

جب تک فلسطین پر قبضہ ہے،مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا

انہوں نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ فلسطین مشرق وسطیٰ میں امن و امان اور تنازعات کا مرکز ہے،مزید کہا کہ جب تک فلسطین اسرائیل کے قبضے میں ہے،مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔

فلسطین اور قدس کا مسئلہ بہت اہم مسئلہ ہے

شیخ قبلان نے زور دیا کہ فلسطین اور قدس کا مسئلہ بہت ہی اہم مسئلہ ہے اور ہمارے لئے یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ ہم زمین پر خدا کی بدترین مخلوق کے ذریعے فلسطین اور قدس کی تباہی پر رضامند ہو جائیں بلکہ ہم فلسطین اور قدس کی آزادی کے لئے خون کا نذرانہ پیش کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .