حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیۃ اللہ العظمیٰ لطف اللہ صافی گلپائیگانی صاحب اعلی اللہ مقامہ کی رحلت جانسوز پر حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید رضی زیدی پھندیڑوی دہلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تعزیت پیش کی جسکا مکمل متن اس طرح ہے؛
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
انا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، کُلّ نَفْس ذَائِقَة الْمَوْت۔
یقینا ہرنفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے ۔ آج یکم فروری 2022 عیسوی کی صبح نماز کے بعد جیسے ہی موبائل ہاتھ میں لیا تو فقیہ عظیم ، عالم ربانی آیۃ اللہ العظمیٰ لطف اللہ صافی گلپائیگانی صاحب اعلی اللہ مقامہ کی رحلت کی خبر سامنے آئی فورا قم کا علمی ماحول اور اس ماحول میں آپ کی علم رسانی جیسی خدمات نظروں کے سامنے گھومنے لگیں، آپ طلاب ، علماء اور فضلاء کا بہت خیال فرماتے ، ہمیشہ اپنے جلسوں اور درس و دروس حتی خصوصی ملاقاتوں میں بھی تقوی کی دعوت دیتے جس وقت آپ میرے سرپر عمامہ رکھ رہے تھے تو مزید تحصیل علم اور تقوی کی تاکید فرمائی ۔ آپ کی رحلت کے بعد علمی معاشروں کے ساتھ پوری دنیا کے مومنین کا بہت بڑا نقصان ہوا جس کی بھرپائی ناممکن ہے، مگر رحلت کے باوجود ان کے علم سے لوگ صدیوں فیضیاب ہوتے رہیں گے اور وہ اپنے علم کی بدولت ہمیشہ زندہ رہیں گے ، جیسا کہ اس مطلب کی طرف امام علی علیہ السلام کا یہ قول: "العالم حی و ان کان میتا" عالم زندہ رہتا ہے خواہ اس دنیا سے رحلت فرما جائے" اشارہ کرتا ہے۔
علماء اپنی علم رسانی، عزم، ہمت اور ثبات قدمی سے بنیاد اسلام اور انسانیت کو محکم رکھنے کے لیے اپنی پوری قوت صرف کردیتے ہیں جس سے شیطان یا شیطان فطرت افراد ناخوش ہوتے ہیں کیونکہ علماء ان کے مشن کی کامیابی میں مانع ہوتے ہیں اور وہ اپنے علم کی روشنی سے لوگوں کو گمراہی سے محفوظ رکھتے ہیں۔ اور جب علماء کی رحلت ہوتی ہے تو یہ ہی افراد مسرور وشاد ہوتے ہیں۔ امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: "عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ (ع) قَالَ مَا مِنْ أَحَدٍ يَمُوتُ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَحَبَّ إِلَى إِبْلِيسَ مِنْ مَوْتِ فَقِيهٍ" شیطان کسی مومن کی موت پر اتنا خوش نہیں ہوتا جتنا عالم فقیہ کی موت پر خوش ہوتا ہے۔(كافی ج1ص 38) امام موسی کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں جب کوئی مومن فقیہ دنیا سے جاتاہے تو اس پر ملائکہ اور زمین کے وہ مقامات کہ جہاں وہ عبادت کیا کرتا تھا اور آسمان کے وہ دروازے کہ جن سے اس کے اعمال صعود کرتے تھے روتے ہیں اور اسلام میں ایسا رخنہ پڑجاتا ہے کہ جس کی کوئی بھرپائی نہیں کرسکتا ۔ آج پھر مالائکہ، زمین و آسمان، عالم انسانیت اور روحانیت پر عالم ربانی آیۃ اللہ العظمیٰ لطف اللہ صافی گلپائیگانی صاحب اعلی اللہ مقامہ کی رحلت سے غم کا ماحول چھایا ہوا ہے اور اور عالم اسلام ان کی کمی کو محسوس کرتے ہوئے مغموم ہے ۔ میں مرحوم کے تمام پسماندگان خصوصا امام وقت، علماء ، فضلاء، طلاب اور مومنین کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کرتاہوں اور پروردگار کی بارگاہ میں دعا گو ہوں: اے اللہ آیۃ اللہ العظمیٰ لطف اللہ صافی گلپائیگانی صاحب اعلی اللہ مقامہ کوعلماء صالحین و شہداء میں محشور فرما اور تمام پسماندگان کو صبر جمیل و اجر جزیل عنایت فرما ۔آمین۔ والحمد للہ رب العالمین۔
والسلام سید رضی زیدی پھندیڑوی دہلی۔