حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مسوؤل بخش پاکستان دفتر آیت اللہ العظمی الحکیم قم المقدسہ، حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ بشارت حسین زاہدی نے حضرت آیت اللہ العظمی سید سعید الحکیم طاب ثراہ کی رحلت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت و تسلیت پیش کی۔
تسلیت نامہ کا مکمل متن اس طرح ہے؛
قال رسولُ اللّه ِ صلى الله عليه و آله : مَوتُ العالِمِ مُصيبَةٌ لا تُجبَرُ وثُلمَهٌ لا تُسَدُّ ، وهُوَ نَجمٌ طـُمِسَ ، ومَوتُ قَبيلَةٍ أيسَرُ مِن مَوتِ عالِمٍ
فقیہ زمان ، مرجع عظیم الشان جہان تشیع حضرت آیت اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم طباطبائی (رضوان اللہ تعالی علیہ) کی اچانک خبر رحلت نے دنیا میں بسنے والے تمام شیعون خاص کر کے علم و اجتہاد سے محبت کرنے والوں کو غمزدہ کر دیا ، یقینا یہ ایک جبران ناپذیر مصیبت ہے ۔
آپ اگرچہ نجف اشرف میں امیر المومنین (علیه اسلام ) کے جوار مطہر میں تشنگان علوم آل محمد کو سیراب کرتے تھے لیکن آپ کی اسلام اور مکتب تشیع کے لئے خدمات صرف نجف تک محدود نہیں تھا ، بلکہ پورے عراق کے علاوہ آپ کا دل پوری عالم اسلام کے مسلمانوں خاص کر کے شیعوں کے لئے ڈھرکتے تھے ،اور شیعوں کے دینی اور دنیوی مشکلات کو دور کرنے کے لئے کوشاں رہتے تھے ، افسوس آج اس دل کی ڈھرکن رک گی،اور پوری دنیا میں لوگوں کے آنکھوں کو اشکبار کیا ۔
عالم تشیع کے لئے آپ کی خدمات خصوصا پاکستان ، افغانستان، ہندوستان، اور آفریقہ میں ناقابل فراموش ہیں ، خاص کر کے پاکستان میں مستحق سادات کے لئے گھر بنانا ، کچھ دور و دراز علاقوں میں مستحق مومنین کے لئے گھر بنانا ، علماء اور طلاب علوم دینی کی مختلف طریقوں سے استعانت ، قم میں موجود پاکستان کے ضرورت مند طلاب کی ہر قسم کی مدد کرنا کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ، مومنین ہند و پاک سے آپ والہانہ محبت و الفت رکھتے تھے ، 40 سے زاید مختلف عناوین پر علمی تالیفات، ظالم صدام کے مقابل آپ کی استقامت اور کئی سال زندان کی سختیاں برداشت کرنے کے باوجود عالم بشریت کو حریت کا پیغام دینا ، اربعین حسینی میں زائرین مظلوم کربلا کی خدمات کے لئے ہمیشہ کوشان رہنا ،اور سن رسیدہ ہونے کے باوجود بنفس نفیس مشی اربعین میں دوسرے تمام زواروں کے ساتھ ہونا آپ کے وہ عظیم کارنامے ہیں جسے کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا ۔
افسوس افسوس امیر المومنین علیه اسلام کے جوار رحمت میں رہ کر ان کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے دنیا کے بے کسوں اور بے چاروں کی بے لوث خدمت کرنے والا آج ہمارے درمیان نہیں رہا ، یقینا عالم تشیع خصوصا ان کے چاہنے والوں اور خاندان آل حکیم کے لئے بہت سخت مرحلہ ہے ، میں اس مصیبت عظمی پر سب سے پہلے امام زمان (عج) ، مراجع عظام ، ان کے تمام چاہنے والوں ، فقہ و فقاہت کا گھرانہ آل حکیم خصوصا آپ کے فرزند ارجمند ، خلف صالح آیت اللہ سید رياض الحکیم (دام عزہ) کی خدمت میں تسلیت و تعزیت عرض کرتا ہوں ،پروردگار عالم صبر و تحمل عطا فرمائے ۔
شریک غم : شیخ بشارت حسین زاہدی
مسوؤل بخش پاکستان دفتر آیت اللہ العظمی الحکیم، قم المقدسہ