۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
خواتین و طالبان

حوزہ/ طالبان کی عبوری حکومت میں خواتین کو شامل کرنے کے سوال پر طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ خواتین کو شرعی قوانین کے مطابق عہدہ دیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امارات اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ سرکاری دفاتر فعال ہوگئے ہیں، خواتین کو شرعی قوانین کے احترام کے ساتھ انتظامی عہدے دیں گے۔

خبروں کے مطابق طالبان کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان کی نئی حکومت سے متعلق اہم تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں تمام سرکاری دفاتر فعال ہوگئے ہیں اور متعلقہ افسران نے جانا شروع کردیا ہے اس کے علاوہ تمام وزراء بھی اپنے دفاتر میں بیٹھنا شروع ہوگئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہاکہ یہ عبوری حکومت ہے اور ابھی آغاز ہے، افغانستان مشکل صورتحال سے دوچار ہے لہٰذا ہماری پوری کوشش ہوگی دنیا ہمیں تسلیم کرلے۔ انہوں نے کہاکہ ہم خواتین کو شرعی قوانین کے احترام کے ساتھ حکومتی عہدے دیں گے، خواتین حکومت کا حصہ بن سکتی ہیں لیکن یہ دوسرا مرحلہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وزرات خارجہ فعال ہوگئی ہے، ہم دنیا سے تعلقات رکھیں گے، امریکہ سمیت دیگر ممالک ہمیں تسلیم کریں اس پرکام کررہے ہیں، اگر کسی ملک کو ہم سے تشویش ہے تو اسے سیاسی طور پر حل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان حکومت کے ہمارے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، پاکستان نے ہمارے لیے امداد بھیجی اس پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .