حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مرکزی صدر جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان سید راشد حسین نقوی نے نئی حکومت وجود میں آنے کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ جیسے کہا جا رہا کہ نئی حکومت تمام قوموں اور صوبوں کی نمائندگی کرتی ہے تو اسے نصاب میں بھی تمام مکاتب فکر کی برابر کی نمائندگی کو مدِنظر رکھنا چاہیئے۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دیکھنا یہ ہے آیا نئی حکومت اِس حساس معاملے کو بھی مدنظر رکھتی ہے یا نہیں۔
مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ ہم بڑے عرصے سے کہتے آرہے ہیں کہ ترتیب دیا جانے والا تعلیمی نصاب ایسا ہو کہ جو تمام مکاتبِ فکر کی مکمل ہم آہنگی سے وجود میں آئے، تاکہ قومی یکجہتی برقرار رہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک مسلکی اختلافات یا مزید کسی تقسیم کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ پاکستان نے ایک مشکل وقت گزارا ہے۔ ہمیں اپنے ماضی سے سیکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔ ہمیں ایک ایسا نصاب ترتیب دینا ہوگا، جو پرامن معاشرے کی تشکیل اور اسے برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کرے۔