۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
مولانا صفدر حسین زیدی

آج ایک عظیم کامیابی حاصل ہوئی مولانا کلب جواد صاحب نے ایسا احتجاج کیا کہ کتا بھوکتا ہی رہ گیا، اب یقین ہے کہ پاگل بھی ہو جائیگا

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مدرسہ امام جعفر صادق علیہ السلام جونپور کے بانی و مدیر حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید صفدر حسین زیدی نے اتر پردیش وقف بورڈ کے نو منتخب چیرمین پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وقف بورڈ سے ایک لا مذہب و بہ دین کا پتہ صاف ہونا اور ایک شریف النفس جوان کو یہ ذمہ داری ملنے پر میں مولانا کلب جواد صاحب کی طول عمر کی دعا کے ساتھ انکی خدمت میں تبدیک پیش کرتا ہوں۔

مولانا موصوف نے کہا کہ بیان بازی کرنا اور ہے اور عملی جد و جہد وہ بھی ہزاروں بندشوں رکاوٹوں تبصروں کا سامنا کرتے ہوئے قومی مفاد میں کام کرنا ایک مشکل ترین مسئلہ ہے رب کریم ہم سب کو قومی و ملی کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ ایک دوسرے کی مدد کرنے کا جذبہ عطا فرمائے۔

انہوں نے کہا کہ اس منزل پر یہ عرض کرنا بھی لازمی سمجھتا ہوں کہ وسیم رشدی کے بر طرف ہونے میں اسکے ارتداد اور گستاخیوں کو پوری ملت نے جس طرح احتجاج اور کنڈم کیا ہے وہ ایک طرف تو قوم کی بیداری کا اعلان ہے اور دوسری جانب اس احتجاج کا اس ملعون کی بر طرفی میں بھی اثر پڑا ہے۔

البتہ جناب علی زیدی صاحب اور انکے ہمراہ بورڈ کے ممبران کو ایسے وقت میں یہ کانٹوں بھرا عہدہ ملا ہے جبکہ وقف بورڈ کو اس مرتد نے نچوڑ لیا ہے اور دفتری کاغذات یا تو غائب یا تلف یا آفس ہی میں جا بجا کر ڈالا ہے۔

بہر حال خدا کی مدد اور محترم علی زیدی صاحب اور بورڈ کے محترم ممبران کی ہمت اور عوام کی طاقت سے کسی حد تک مسائل ضرور حل ہونگے۔

حقیر کا مشورہ اتنا ضرور ہے کہ زیادہ تر آفس بیرر جو اوقاف کی تباہی میی بہت حد تک شامل ہیں انکی چاپلوسی اور گمراہ کنندہ روش سے محترم چئرمین اور محترم ممبران اوقاف کو بہت ہی ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اور مرتد کے زمانے کے اور اس سے پہلے کے زیادہ تر متولیان کو یا بر طرف یا سخت نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

ویسے مولانا کلب جواد صاحب اور بیدار چیئرمین فاضل ممبران کی سر پرستی میں وقف کے آئندہ حالات بہتر ہونے کی قوی امید ہے اور یہ بھی لگتا ہے کہ کرپشن سے لڑائی لڑنے میں ہوگی حکومت ضرور مدد کریگی کیونکہ اس نے بقول انہی کے کرپشن سے لڑائی لڑ رہے ہیں اور کچھ کامیابی بھی نظر آرہی ہے۔

آخر میں کہا کہ میری ہوگی حکومت سے درخواست ہے کہ وسیم جیسے موقع پرست ہندو کو جلد از جلد اسکے کیفر کردار تک پہونچا کر اپنے وقار اور منصب کے وقار کو بچائیںگے

تبصرہ ارسال

You are replying to: .