۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
مسلم پرسنل لا بورڈ

حوزہ/ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے تمام لوگوں کو یہ بتایا جائے گا کہ شادی میں جہیز لینا اور دیگر رسومات ادا کرنا شریعت کے حساب سے کتنا غلط ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسلم طبقے میں شادی بیاہ کے دوران جہیز و دیگر بے جا رسومات کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے مہم چلائی جا رہی ہے۔بورڈ کے سیکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے مختلف ریاستوں کے تقریباً 400 علمائے کرام و دانشوروں سے اس تعلق سے آن لائن میٹنگ کی۔اس میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ مہاراشٹر، گجرات، تلنگانہ، مدھیہ پردیش اور دیگر ریاستوں میں بورڈ کے ممبران و علمائے کرام عوام کو شادی بیاہ کے اسلامی طریقے سے روشناس کرائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق، آج مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سیکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہا کہ مختلف علاقوں اور گاؤں میں علمائے کرام گھر گھر جاکر لوگوں کو اس تعلق سے سمجھا رہے ہیں جس کا اثر واضح طور پر نظر آرہا ہے۔

مولانا موصوف نے آج ایک ان لائن پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مسلمانوں میں بہت سے غلط رسوم و رواج بڑھتے جارہے ہیں، جس کی وجہ سے نکاح کا نظام مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ جہیز جیسے رسم و رواج کے سبب بہت سارے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مولانا عمرین نے یہ بھی کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ جن مقاصد کے لیے قائم کیا گیا ان میں سے ایک اصلاح یہ بھی ہے۔ اسی کے تحت مہاراشٹر میں اصلاحی کام شروع ہو چکا ہے اور آئندہ آنے والے دنوں میں دیگر ریاستوں میں بھی مشورے کے مطابق اصلاحی کام انجام دیے جائیں گے۔

مولانا موصوف نے کہا کہ بورڈ نے اس جانب جو اقدامات کیے ہیں اب ان کے نتائج ظاہر ہونا بھی شروع ہو چکے ہیں اور بہت سے مقامات سے یہ خبر آ رہی ہے کہ رسم و رواج اور جہیز کے جبرا لین دین والے نکاح میں علما شرکت سے پرہیز کر رہے ہیں اور جن جگہوں پر منگنی کی رسم ادا کی جانے والی تھی وہاں علماء نے پہنچ کر ان افراد کو سمجھایا۔ ہر مسجد میں مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے خطبہ جمعہ روانہ کیا جا رہا ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ایک ہی پیغام پوری قوت کے ساتھ پوری امت میں عام ہو۔

اس پریس کانفرنس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سیکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی کے ساتھ شہر قاضی مفتی حسنین محفوظ رحمانی اور مدرسہ معہد ملت کے شیخ الحدیث مولانا جمال عارف ندوی موجود تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .