۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
مولانا یزدان حیدر

حوزہ/ مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے میدان میں حاضر ہو کر نہ صرف باطل نظام انکار کیا بلکہ نظام ولایت پہچان بھی کروائی اور اس کا دفاع بھی کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قم المقدسہ/ گروہ مطالعاتی آثار شہید مطہری رہ و تحریک بیداری امت مصطفی (ص) شعبہ قم كی جانب سے مركز تحقیقات اسلامی بعثت میں خمسہ مجالس ایام فاطمیہ کی مناسبت سے دوسری مجلس عزا کا آغاز حجۃالاسلام و المسلمین سید شعیب عابدی نے خطبہ فاطمہ سے کیا اور پھر " قیام و مبارزہ فاطمہ کے اساسی محور" کے عنوان سے حجۃالاسلام و المسلمین یزدان حیدر نے اپنے خطاب میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے قیام کے تین اساسی محور، ذکر کئے کہ:

پہلا محور: غیر مشروع نظام کی حاکمیت کا انکار
1. میدان میں حاضر ہو کر اس نظام کو ماننے سے انکار کیا۔
2.جریان فدک کے ذریعے اہل البیت ع پر ظلم کو واضح فرمایا
3.رحلت رسول اللہ کے بعد مسلسل عزاداری جناب سیدہ کا احتجاج ہے
4.غاصبین حق ولایت اور اس ظلم پر ساکت و راضی قوم سے بیزاری کا اظہار اور قطع رابطہ فرمایا
5.حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے وصیت فرما کر غاصبین کو اپنے جنازہ میں شرکت کی اجازت نہ دے کر، ہمیشہ کیلئے اہل باطل کو رسوا فرمایا

دوسرا محور: ساکت امت اور نظام باطل کے مقابل قیام نہ کرنے والی قوم کو حق کی طرف آنے کی دعوت دی

تیسرا محور: نظام توحید و نظام امامت و ولایت کا دفاع
1. جناب سیدہ سلام اللہ علیہا نے عمومی و انفرادی ملاقاتوں کا سلسلہ اصحاب سے جاری رکھا لیکن پھر بھی اصحاب نے حق ولایت اہل البیت کا دفاع نہ کیا گیا
2.دفاع امامت و ولایت کیلئے جناب سیدہ نے خطبہ فدکیہ میں اصحاب کے سامنے حدیث غدیر اور حدیث منزلت کے ذریعے استدلال فرمایا
3.ثمرات قیام نظام ولایت و اس کو چھوڑنے کی صورت میں تفرقہ ، دین خدا اور سنن نبی کے متروک ہونے کی نشاندہی فرمائی۔
4.جناب سیدہ سلام اللہ علیہا نے ولی خدا کی شناخت کروائی اور فرمایا علی ہی وہ امام ہیں جو امت کو ہلاکتوں سے نجات دلوا سکتے ہیں ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .