۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
سیدہ زہرا نقوی

حوزہ/ ملیکۃ العرب جناب خدیجۃ الکبری سلام اللہ علیھا ایسی با بصیرت و با معرفت خاتون ہیں جو زمانہ جاہلیت میں بھی آسمانی کتب پر اعتقاد رکھتیں اور خدائے وحدہ لاشریک کی پرستش کرتی تھیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ام المومنین ، زوجہ رسول خدا(ص) مادر حضرت فاطمۃ الزہرا(س) حضرت خدیجۃ الکبری سلام اللہ علیھا کے یوم وفات کے موقع پر مرکزی سیکرٹری جنرل و رکن پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی نے اپنے تعزیتی پیغام میں تمام اہل اسلام کی خدمت میں تسلیت پیش کرتے ہوۓ کہا کہ ملیکۃ العرب جناب خدیجۃ الکبری سلام اللہ علیھا ایسی با بصیرت و با معرفت خاتون ہیں جو زمانہ جاہلیت میں بھی آسمانی کتب پر اعتقاد رکھتیں اور خدائے وحدہ لاشریک کی پرستش کرتی تھیں ۔

انہوں نے کہا بی بی خدیجہ س وہ عظیم خاتون ہیں جنہوں نے سب سے پہلےرسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تصدیق کی، اسلام قبول کیا اور اسلام کی پہلی نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ادا کی  رسول خد ؐ نے آپ کو دنیا کی چار بہترین خواتین میں سے قرار دیا آپ کی فضیلت میں یہی کافی ہے کہ آپ تمام عالمین کی عورتوں کی سردار حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا کی مادر گرامی اور جوانان جنت کے سردار امام حسن ع و امام حسین ع کی نانی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ام المومنین،سیدہ خدیجۃالکبریٰ عرب کی معزز ترین اور دولت مند خاتون ہونے کے ساتھ ساتھ علم و فضل اور ایمان و ایقان میں بھی نمایاں مقام رکھتی ہیں۔پیغمبر اسلام صلی ا للہ آپ  کی رفاقت اور غمگساری کو آخری سانس تک نہ بھول پائے اور فرمایا کہ خدیجہ جیسی رفیقہ مجھے کوئی اور نہ ملی۔

محترمہ زہرا نقوی کا کہنا تھا  حضرت خدیجہ (س) نے دین اسلام کی خاطر حضور اکرم (ص) کے ساتھ ہر قسم کے مصائب و آلام کو جھیلا اور آپ کے بعد دین اسلام کی محافظت اور بقا کی خاطرآپکی بیٹی حضرت فاطمہ الزھرہ سلام اللہ علیہا اور نواسی حضرت زینب بنت علی سلام اللہ علیہا نےعظیم اور بے مثال قربانیاں پیش کیں حضرت خدیجہ الکبری ٰ (س) کی سیرت طیبہ امت مسلمہ کی خواتین کے لئے ایک بہترین نمونہ ہے اور آج ضرورت اس امر کی ہے کہ حضرت خدیجہ سلام اللہ علیھا کو بطور رول ماڈل سامنے رکھتے ہوئے ہمارا معاشرہ ان کے تاریخ ساز کردار سے عمل کی راہوں کو روشن کر سکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .