۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
علامہ امین شہیدی

حوزہ/ سربراہ امت واحدہ پاکستان: حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی حیاتِ طیبہ کا جائزہ لیا جائے تو آپؑ صرف اٹھارہ برس زندہ رہنے کے بعد اس دنیا سے رخصت ہو گئیں لیکن آپؑ کے فیض کے آثار کائنات کے ہر گوشے میں نظر آتے ہیں۔ آپ سلام اللہ علیھا کا مبارک وجود انسان کو تاریکی سے نکال کر روشنی کی طرف لے جانے کے لئے انتہائی مؤثر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امتِ واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے مسجد حسنین بہمن، مومباسا (کینیا) میں ایامِ فاطمیہ کے سلسلہ کی تیسری مجلس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی حیاتِ طیبہ کا جائزہ لیا جائے تو آپؑ صرف اٹھارہ برس زندہ رہنے کے بعد اس دنیا سے رخصت ہو گئیں لیکن آپؑ کے فیض کے آثار کائنات کے ہر گوشے میں نظر آتے ہیں۔ آپ سلام اللہ علیھا کا مبارک وجود انسان کو تاریکی سے نکال کر روشنی کی طرف لے جانے کے لئے انتہائی مؤثر ہے۔ اللہ تعالی نے انسان کو کمال تک پہنچنے کا جو اسلوب بتایا ہے، وہ یہی ہے کہ انسان چہاردہ معصومین علیہم السلام کی ذواتِ مقدسہ سے قریب تر ہوتا چلا جائے۔

علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا نعمتِ عظیم ہیں، اللہ تعالی نے سورہ کوثر میں اس نعمت کے ذکر کے بعد رسولِ کریم صلی اللہ علیہ و آلہ کو حکم دیا: ”فصل لربک وانحر“ یعنی حضرت فاطمہ زہراؑ جیسی عظیم نعمت کا شکرانہ رکوع و سجود اور قیام و قعود کی شکل میں ادا کیجئے اور مال کی قربانی بھی دیں تاکہ ہر مادی شے سے وابستگی کم سے کم تر ہو جائے۔ دنیا کی محبت کو جڑ سے اکھاڑنے کا نام قربانی ہے اور وانحر اس کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی شان میں نازل ہونے والی سورہ دہر کی آیات بتاتی ہیں کہ ظاہری طور پر قلیل نظر آنے والا عمل اگر خالص ہو تو اس کی قیمت خدا کے ہاں بہت زیادہ ہوتی ہے یعنی جس قلب میں پاکیزگی جتنی زیادہ ہوگی، اس کا عمل اتنا زیادہ مقبول ہوگا۔ اگر ہم ان آیات کی طرف متوجہ ہوں تو ہم نورانیت کی طرف سفر کر سکتے ہیں۔

آئمہ اطہار علیہم السلام نے اپنے ہر عمل سے کوشش کی کہ ہمیں اللہ سے قریب تر کریں۔ وہ ہماری ان سے محبت کے مقابلہ میں کہیں زیادہ ہم سے محبت کرتے ہیں۔ انہیں ہر وہ شخص پسند ہے جس کے دل میں حضرت زہرا سلام اللہ علیھا کا درد موجود ہے۔ انسانیت سے دور کر دینے والی خصوصیات کو کم کر دینے سے انسان کا قرب آئمہ اطہار علیہم السلام سے بڑھ جاتا ہے۔ یہی وہ ہستیاں ہیں جو انسانِ کامل کی مصداق ہیں اور ان کی ولایت کا اقرار کرنے والا شخص خدا کی بارگاہ میں مقرب ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .