۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
جناب خدیجہ

حوزہ/ عرب کی ملیکتہ العرب کائنات کی تمام تر دولت آرام و آسائش چھوڑ کر نبی کی کنیزی اختار کرے ایسی ہستی کو ہی حقیقی عاشقہ رسول ہونا زیب دیتا ہے۔ یہی وجہ ہیکہ آنحضرت جناب خدیجہ الکبری کو ازواج میں سے سب سے زیادہ چاہتے تھے۔

تحریر : مولانا حافظ سید ذہین علی نجفی

حوزہ نیوز ایجنسی | ام المومنین محسنہ اسلام جناب خدیجہ الکبری سلام اللہ علیہا کی رحلت کے موقع پر رسول ص نے اس سال کو عام الحزن یعنی غم کا سال قرار دیا ۔ محسنہ اسلام جن نے نہ صرف اپنا سارا مال بلکہ اپنی اولاد تک کو بھی اسلام کے لیے قربان کر دیا ۔ ہم سب نمک خوارِ محسنہ اسلام ہیں تو حق بنتا ہیکہ انکی حیات طیبہ پر نظر دوڑا کر اس عظیم شخصیت کی معرفت کا سفر شروع کریں ۔

کسی بھی شخصیت کو پہچاننے کے تین پیمانے ہیں سب سے پہلے اس کے بارے اسکے اپنے کیا کہتے ہیں۔ اسکے بارے غیر کیا کہتے اور اسکے بارے خود خدا کیا فرماتا ہے۔

جناب خدیجہ الکبری وہ ہستی ہیں کے عرب کے اس جاہل معاشرے میں جہاں بیٹی کو زندہ درگور کیا جاتا بیٹی کو نیک شگون تصور نہ کیا جاتا بیٹیوں سے منہ موڑا جاتا اس معاشرے میں جناب خدیجہ الکبری کو ملیکتہ العرب و طاہرہ کا لقب ملا ۔۔ جہاں لوگ اپنا آپ رسول سے اس لیے جوڑتے کے انھیں کچھ مل جائے وہاں محسنہ اسلام نے اپنا سب کچھ قربان کر کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنا رشتہ جوڑا۔ جس شہزادی سے عرب کے بڑے بڑے تاجر تجارت کر کے فخر کرتے تھے اونٹوں کی لمبی قطاروں پے لدا سامان اور دوسری طرف ایک پر پر آسائش زندگی جہان غلاموں و کنیزوں کی قطاریں تھی وہ سب چھوڑ کے ختمی مرتبت کی زوجیت قبول کی اور آپ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاں تشریف لائیں اور کہا آج سے خدیجہ آپکی خادمہ و کنیز ہے ۔ عرب کی ملیکتہ العرب کائنات کی تمام تر دولت آرام و آسائش چھوڑ کر نبی کی کنیزی اختار کرے ایسی ہستی کو ہی حقیقی عاشقہ رسول ہونا زیب دیتا ہے۔ یہی وجہ ہیکہ آنحضرت جناب خدیجہ الکبری کو ازواج میں سے سب سے زیادہ چاہتے تھے یہی وہ ہستی ہیں جنھیں آنحضرت نے سب سے پہلے اپنی زوجیت میں لیا اور جب تک آپ حیات رہیں تو کسی اور سے اس رشتے میں نہ بندھے ۔ خدا کی بارگاہ میں جناب خدیجہ الکبری کا مقام یہ ہیکہ جبرائیل کے ذریعے آپکو سلام بھیجا جاتا ہے اور اللہ آسمانوں پر ملائکہ کے سامنے فرشتوں جناب خدیجہ الکبری سلام اللہ علیہا پر فخر کرتا ہے۔ اللہ رے مقام محسنہ اسلام کے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : خدیجہ جیسی کون ہے ؟ خدیجہ نے اس وقت میری تصدیق کی جب لوگوں نے مجھے جھٹلایا۔ اور اپنی دولت اللہ کے دین پر خرچ کی اور اپنے مال کے ذریعے میری مدد کی۔

ایک اور مقام پر آپ ص نے فرمایا ۔

میں اس سے محبت کرتا ہوں جو خدیجہ س سے محبت کرتا ہے ۔

جہاں یہ سعادت جناب خدیجہ الکبری کو حاصل کے وہ ختمی مرتبت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پہلی زوجہ ہیں ونہی یہ سعادت بھی ملیکتہ العرب کو حاصل ہے ونہی انکے ذریعے سے سرکار سرکار ختمی مرتبت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وارثان جنت جیسی اور جنت کے سرداروں جیسی اولاد بھی نصیب ہوئی۔

یہی وجہ ہیکہ کہنے والے یہ بھی کہتے ہیں جناب خدیجہ سلام اللہ علیہا کو نظر انداز کرنے کی شاید ایک وجہ یہ بھی ہیکہ وہ مادر جناب فاطمہ زہراء و حسنین کریمیں علیہما السلام کی نانی ہیں ۔

شاعر نے کیا خوب کہا ۔۔۔

مال خدیجہ ضرب علی سجدہ حسین ع ۔

اسلام میں بس اس کے سوا اور کچھ نہیں ۔

دعا ہے پروردگار عالمین ہم سب کو محسنہ اسلام کے احسانات کو یاد رکھتے ہوئے انکی سیرت طیبہ کے مطابق اپنا سب کچھ اسلام کے لیے پیش کرنی کی توفیق عنائیت فرمائے ۔آمین

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .