حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی نائب صدر سدرہ کرامت نے کہا ہے کہ حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریؑ حضور نبی اکرم(ص) کی سب سے پہلی رفیقہ حیات ہیں۔ آپؑ نے فضائل و مناقب بے شمار ہیں لیکن نمایاں وصف یہ ہے کہ اپنے مقدس شوہر کی ہر خوشی و غم میں شریک رہنے والی تھیں۔ ام المومنین حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریؑ دنیا بھر کی مسلم خواتین کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ سیدہ خدیجہؑ کامیاب تاجر تھیں، جنہوں نے اپنی تمام دولت دین اسلام کی راہ میں قربان کر دی۔ سیدہ خدیجۃ الکبریؑ ایک بے مثال خاتون تھیں۔ حضور نبی اکرم (ص) آپؑ کے وصال کے بعد بھی آپ کو یاد فرمایا کرتے تھے۔ اُم المومنین حضرت خدیجۃ الکبریؑ نبی اکرم (ص) پر سب سے پہلے ایمان لانے والی خاتون تھیں۔ آپ کو حضور نبی اکرم (ص) کی پہلی زوجہ حاصل ہونے کی سعادت بھی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت سیدہ خدیجہؑ حسن سیرت، اعلیٰ اخلاق، بلند کردار اور شرافت و مرتبہ کی وجہ سے ”طاہرہ“ کے پاکیزہ لقب سے مشہور تھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں اُم المومنین حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریؑ کے یوم وصال کے موقع پر ”سیدہ خدیجۃ الکبریؑ کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیدہ خدیجۃ الکبریؑ کو دین اسلام اور بارگاہ مصطفی (ص) میں بڑی فضیلت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت خدیجۃ الکبریؑ نے خاتم النبین حضور نبی اکرم(ص) سے والہانہ محبت کی۔ حضور نبی اکرم (ص) کیلئے راحت و آرام کے تمام اسباب مہیا کئے۔ خوشحالی کے تمام پہلو آپ (ص) پر نچھاور کئے۔ حضور نبی اکرم (ص) کی پسند سیدہ خدیجہؑ کی پسند تھی۔
انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم(ص) کے یہ مبارک الفاظ سیدہ خدیجہ کی لازوال اور بے مثال قربانیوں کی دلیل ہیں کہ حضور(ص) نے فرمایا ”اللہ کی قسم خدیجہ مجھ پر اس وقت ایمان لائیں جب لوگوں نے مجھے جھٹلایا، خدیجہؑ نے مجھے اس وقت جگہ دی جب لوگوں نے مجھے اپنے پاس رکھنے سے انکار کر دیا اور خدیجہؑ سے اللہ نے مجھے اولاد عطا کی۔ سیدہ خدیجۃ الکبریؑ عرب کی معزز و دولت مند خاتون ہونے کیساتھ ساتھ علم و فضل اور ایمان و ایقان میں بھی نمایاں مقام رکھتی تھیں۔ کانفرنس میں انیلہ الیاس، اُم حبیبہ اسماعیل، عائشہ مبشر، لبنی مشتاق، کلثوم قمر، سعدیہ ملک، نورین علوی سمیت دیگر خواتین رہنماؤں نے شرکت کی۔