عظیم مرجع آیت اللہ العظمی شیخ لطف اللہ صافی گلپایگانی کی رحلت جانسوز پر حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید مناظر حسین نقوی سکریٹری الجواد فاونڈیشن لکھنو نے تعزیتی پیغام ارسال کیا ہے جسکا مکمل متن اس طرح ہے؛
امام صادق علیه السلام نے فرمایا:
اِذا کانَ یَومُ القیامَهِ بَعَثَ اللّهُ عَزَّوَجَلَّ العالِمَ وَ الْعابِدَ ، فَاِذا وَقَفا بَیْنَ یَدَىِ اللّهِ عَزَّوَجَلَّ قیلَ لِلْعابِدِ : اِنْطَلِقْ اِلَى الْجَنَّهِ وَ قیلَ لِلْعالِمِ : قِف تَشَفَّعْ لِلنّاسِ بِحُسْنِ تَأدیبِکَ لَهُمْ؛
انا للہ و انا الیہ راجعون
انتھائی رنج و ملال کے ساتھ حوزہ علمیہ قم المقدس سے یہ خبر موصول ہوئی کہ آسمان فقاہت کا درخشاں آفتاب غروب کر گیا محقق و مدقق عظیم مرجع آیت اللہ العظمی شیخ لطف اللہ صافی گلپایگانی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔ آپ حوزہ علمیہ قم کے مراجع تقلید میں سے تھے۔ نیز اس وقت تمام شیعہ مراجع میں مسن و معمر ترین شخصیت تھے۔ سو سال سے زائد عمر پائی۔ آپ آیت اللہ بروجردی کے برجستہ شاگردوں میں سے تھے آپ آیت اللہ محمد رضا گلپایگانی کے داماد تھے متعدد کتب کے مؤلف تھے ۔ اردو زبان میں ان کی امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف پر لکھی گئی کتاب "منتخب الآثر" کافی معروف ہے جس کا ترجمہ "جمال المنتظر" کے نام سے ہوا ہے۔ نیز قم میں موجود تاریخی مسجد "مسجد امام حسن عسکری علیہ السلام " کے انتظامات بھی آپ ہی کے پاس تھے۔ اس کبر سنی کے باوجود جب تک بدن میں سکت رہی ایام عزائے اہل بیت علیہم السلام بالخصوص ایام فاطمیہ میں اپنے گھر سے حرم حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا تک پا پیادہ جلوس عزا کی سربراہی فرمایا کرتے تھے۔
ہم اس عظیم سانحہ پر امام زمانہ عج فرجہ شریف ،علمائے عظام و مومنین کرام بالخوصوص ان کے اعزا کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔خدا شفاعت محمد و آل محمد ص سے بھرہ مند فرمائے۔
سید مناظر حسین نقوی
سکریٹری الجواد فاونڈیشن
لکھنو