۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
انجمن علمی پژوهشی مطالعات

حوزہ/محترمہ ڈاکٹر خانم سجادی،محترمہ نازیہ نقوی،محترمہ کاہر کامدم سورل ماریاتو نے اس علمی مذاکرے میں حصہ لیتے ہوئے جناب زینب سلام اللہ علیہا کی عظیم شخصیت کو یاد کیا اور آپ کی عظیم قربانیوں سے درس لینے اور اس پر عمل کرنے کی گزارش کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق،مطالعات زنان کی تحقیقی انجمن کی جانب سے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریری سیشن کا انعقاد عمل میں آیا۔

انجمن نے جناب زینب سلام اللہ علیہا کے مذہبی اور تاریخی اقدمات پر تحقیق کے مقصد سے اس سیشن کا انعقاد کیا تھا جس میں زینب سلام اللہ علیہا کی شخصیت، ان کے گفتار اور عواطف کا جائزہ لیا گیا۔

سیشن میں فارسی، فرانسوی اور اردو زبان میں مضامین پیش کیے گئے جبکہ یہ علمی مذاکرہ دوشنبہ، 1440/08/29 کو صبح 9:30 سے 10:30 بجے تک انجمن کے سیشن ہال میں منعقد ہوا۔

یہ سیشن حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی شاندار شخصیت اور ان کے مذہبی اور تاریخی اقدمات کے علمی جائزے کے لیے منعقد کیا گیاتھا۔

مزید جانکاری کے مطابق تحقیقی سیشن میں جناب زینب سلام اللہ علیہا کی شخصیت کے مختلف ابعاد و احوال پر بحث اور تبادلہ خیال کیا گیا۔

سیشن میں شریک ماہرین نے جناب زینب سلام اللہ علیہا کے بارے میں موجودہ تاریخی ریکارڈز کی بنیاد پر آپ کی حیات، آپ کے رویئے اور آپ کی شخصیت کےمختلف امتیازی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

اس موقع پر ماہرین نے جناب زینب سلام اللہ علیہا کی شجاعت، صبر، بےباکی اور دینی علوم و فقاہت سے واقفیت پر بھی تبصرے کیے۔انہوں نے کہا کہ علی علیہ السلام کی بیٹی زینب سلام اللہ علیہا نہ صرف ایک عظیم شخصیت تھیں بلکہ وہ مسلم خواتین کے لیے ایک اعلیٰ نمونہ بھی ہیں۔

بنت الہدیٰ یونیورسٹی کی ماہرہ مطالعات زنان، ڈاکٹر خانم سجادی نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے خاندان اور پرورش پر روشنی ڈالی جو انہیں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ اور امام علی علیہ کی ہدایت میں حاصل ہوئی تھی۔

بنت الہدیٰ یونیورسٹی میں انجمن علمی پژوهشی مطالعات کی رکن اور محقق محترمہ نازیہ نقوی نے کربلا میں امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی شجاعت مندانہ کاروائیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا تمام انسانیت کیلئے ایک نمونہ ہیں کیونکہ انھوں نے ایسے ماحول میں اسلام کا پرچم بلند رکھا جہاں ہمتیں ٹوٹ جاتی ہیں،اپنے الفاظ اور طرز عمل سے ،جناب زینب سلام اللہ علیہا نے مسلم خواتین کو دکھایا کہ معاشرے میں جو کچھ ہو رہا ہے ، خصوصاً سیاسی و سماجی صورتحال اور عوامی حقوق کے حوالے سے لاتعلقی برتنا ، اسلامی کردار اور طریقۂ کار سے بہت دور ہے۔ اس معظمہ نے ہم سب کو سماجی وابستگی اور معاشرے کی کارکردگی کی نگرانی اور امر بہ معروف و نهی از منکر کرنا سکھایا۔

کامرون سے تعلق رکھنے والی خاتون محترمہ کاہر کامدم سورل ماریاتو نے کہا، جناب زینب سلام اللہ علیہا ہمیں زندگی کے تمام راستوں، پیروی اور حمایت، دوستی اور دشمنی کے ساتھ ساتھ کوئی بھی موقف اختیار کرنے میں بصیرت کی بنیاد پر عمل کرنا سکھاتی ہیں۔

جناب زینب سلام اللہ علیہا کے مذہبی،عاطفی اور تاریخی اقدمات پر مدرسۂ بنت الہدیٰؒ میں علمی تحقیقی نشست کا انعقاد

آخر میں ماہرین نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی شخصیت اور آپ کے عملی اقدامات پر علمی تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .