۳۰ شهریور ۱۴۰۳ |۱۶ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 20, 2024
تقویم

حوزه/ تقویم حوزہ: سنیچر:۱۲؍صفر المظفر۱۴۴۶-۱۷؍اگست۲۰۲۴

حوزہ نیوز ایجنسیl

آج: سنیچر:۱۲؍صفر المظفر۱۴۴۶-۱۷؍اگست۲۰۲۴

رونما واقعات:

۱۔ وفات نبی خدا حضرت ہارون علیہ السلام (کلیم خدا حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بھائی اور وزیر)

2۔ صلح ابوا (یا ودان) سن 2 ہجری

قبیلہ ضمرہ کی دھمکیوں کا جواب دینے کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لشکر لے کر ابوا تشریف لے گئے۔ جب قبیلہ ضمرہ نے لشکر اسلام کو دیکھا تو صلح کی پیشکش کی۔ حضورؐ نے ان کی درخواست قبول کی اور مندرجہ ذیل شرطوں پر صلح ہوئی۔

الف۔ ایک دوسرے کے خلاف لشکر اور اسلحہ جمع نہیں کریں گے۔

ب۔ ایک دوسرے کے دشمن کی کسی بھی طرح کی مدد نہیں کریں گے۔

3۔ حکمیت کا معاملہ طے ہوا۔ سن 37 ہجری

میدان صفین میں شکست سے بچنے کی خاطر حاکم شام نے قرآن کریم کو نیزہ پر بلند کرایا۔ جس سے امیرالمومنین علیہ السلام کے لشکر میں موجود منافقین اور ضعیف العقیدہ سپاہی دھوکہ کھا گیا ۔ نتیجہ میں دونوں لشکر کی جانب سے حکمیت طے ہوئی کہ ابوموسیٰ اشعری امیرالمومنین علیہ السلام کا نمایندہ منتخب ہوا اگرچہ مولا اس انتخاب سے راضی نہیں تھے اور عمروعاص حاکم شام کا نمایندہ مقرر ہوا۔ عمروعاص نے ابوموسیٰ اشعری کو دھوکہ دے کر کامیابی حاصل کر لی۔ لیکن افسوس جن لوگوں نے آپ کو حکمیت اور ابوموسیٰ اشعری کو بطور حکم قبول کرنے پر مجبور کیا تھا وہی لوگ شکست کھانے کے بعد آپ کے مخالف ہو گئے۔ جس کے نتیجہ میں جنگ نہروان ہوئی ۔

پیشرو واقعات:

۸ دن تا اربعین حسینی

۱۶ دن تا شہادت حضرت رسول و امام حسن علیہ السلام

۱۸ دن تا شہادت امام رضا علیہ السلام

۲۶ دن تا شہادت امام حسن عسکری علیہ السلام

منسوب دن:

رسول خدا صلی الله علیه و آله و سلّم

اذکار:

یا رَبَّ العالَمین 100مرتبہ

یا حی یا قیوم 1000 مرتبہ

یا غنی 1060 مرتبہ

فرمان امام حسن عسکری(ع):آج ہفتہ کے دن چار رکعت نماز دو سلاموں سے ادا کرے کہ ھر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد ایت الکرسی اور سورہ توحید کی تلاوت کرے تو اللہ تعالی اسے انبیا علیہم السلام و شہداء اور صالحین کے درجے میں رکھے گا(مفاتیح الجنان)

سنیچر کے دن کی دعا

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔

بِسْمِ اللّهِ کَلِمَۃِ الْمُعْتَصِمِینَ، وَمَقالَۃِ الْمُتَحَرِّزِینَ، وَأَعُوذُ بِاللّهِ تَعَالی مِنْ جَوْرِ

خدا کے نام سے شروع جو پناہ چاہنے والوں کا شعار اور بچائو چاہنے والوں کا ورد ہے اور میں ظالموں کی سختی،

الْجَائِرِینَ، وَکَیْدِ الْحَاسِدِینَ، وَبَغیِ الظَّالِمِینَ، وَأَحْمَدُہُ فَوْقَ حَمْدِ الْحَامِدِینَ۔

حسد کرنے والوں کے مکر اور ستمگاروں کے ستم سے خدا کی پناہ لیتا ہوںاورمیں حمد کرنے والوں سے بڑھ کر اس کی حمد کرتا ہوں

اَللّٰھُمَّ أَنْتَ الْواحِدُ بِلاَ شَرِیکٍ وَالْمَلِکُ بِلاَ تَمْلِیکٍ لاَ تُضَادُّ فِی حُکْمِکَ وَلاَ تُنَازَعُ

خدایا! تو وہ یکتا ہے جس کا کوئی شریک نہیں اور وہ بادشاہ ہے جس کا کوئی حصہ دار نہیں تیرے حکم میں تضاد نہیں اور تیری

فِی مُلْکِکَ، أَسْأَلُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُولِکَ، وَأَنْ تُوزِعَنِی مِن

سلطنت میں اختلاف نہیں میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ اپنے عبد خاص اور اپنے رسول محمدمصطفی (ص)پر رحمت فرما ، مجھے اپنی نعمتوں

شُکْرِ نُعْمَاکَ مَا تَبْلُغُ بِی غَایَۃَ رِضَاکَ، وَأَنْ تُعِینَنِی عَلَی طَاعَتِکَ وَلُزُومِ عِبَادَتِکَ

کے شکر ادا کرنے کی اس طرح توفیق دے کہ جس سے تیری رضا کی انتہا حاصل کر سکوں اور مجھے اپنی فرمانبرادری کرنے، عبادت

وَاسْتِحْقَاقِ مَثُوبَتِکَ بِلُطْفِ عِنَایَتِکَ، وَتَرْحَمَنِی بِصَدِّی عَنْ مَعَاصِیکَ مَا أَحْیَیْتَنِی

کو ضروری سمجھنے اور اپنے فضل وکرم سے اپنے اجرو ثواب کا حق دار بننے میں میری مدد فرما تاکہ میں تیری نافرمانیوں سے بچ سکوں

وَتُوَفِّقَنِی لِمَا یَنْفَعُنِی مَا أَبْقَیْتَنِی، وَأَنْ تَشْرَحَ بِکِتَابِکَ صَدْرِی،

جب تک زندہ رہوں اور مجھے اسکی توفیق دے جو میرے لیے مفید ہے جب تک باقی ہوں اپنی کتاب کے ذریعے میرا سینہ کھول دے

وَتَحُطَّ بِتِلاوَتِہِ وِزْرِی، وَتَمْنَحَنِی السَّلاَمَۃَ فِی دِینِی وَنَفْسِی، وَلاَ تُوحِشَ بِی أَھْلَ ٲُنْسِی

اور اسکی تلاوت کے ذریعے میرے گناہ کم کر دے میری جان اور میرے دین میں سلامتی عطا فرما اور اہل انس کو مجھ سے خائف نہ کر

وَتُتِمَّ إحْسَانَکَ فِیَما بَقِیَ مِنْ عُمْرِی کَمَا أَحْسَنْتَ فِیَما مَضَی مِنْہُ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

اور میری باقی زندگی میں مجھ پر کامل احسان فرما جیسے کہ میری گزری ہوئی زندگی میں مجھ پر احسان فرمایا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

ہفتہ:یہ رسول اﷲصلی اللہ علیہ و آلہ کا دن ہے ہفتے کے روز حضرت رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ کی یہ زیارت پڑھیں:

ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ وَحْدَھُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، وَٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ رَسُولُہُ وَٲَنَّکَ

میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ اسکے رسول(ص) ہیں اور آپ

مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللّهِ، وَٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ قَدْ بَلَّغْتَ رِسالاتِ رَبِّکَ، وَنَصَحْتَ لاَُِمَّتِکَ

اور آپ ہی محمد(ص) ابن عبداللہ (ع) ہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے اپنے پروردگار کے احکام پہنچائے اپنی امت کو وعظ ونصیحت کی

وَجَاھَدْتَ فِی سَبِیلِ اللّهِ بِالْحِکْمَۃِ وَالمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَٲَدَّیْتَ الَّذِی عَلَیْکَ مِنَ الْحَقِّ

اور آپ نے دانشمندی اور موعظہ حسنہ کے ساتھ خدا کی راہ میں جہاد کیا اور حق کے بارے میں آپ نے اپنا فرض ادا کیا ہے

وَٲَ نَّکَ قَدْ رَؤُفْتَ بِالْمُؤْمِنِینَ، وَغَلَظْتَ عَلَی الْکَافِرِینَ، وَعَبَدْتَ اللّهَ مُخْلِصاً حَتَّی

اور بے شک آپ مومنوں کیلئے مہربان اور کافروں کے لیے سخت تھے آپ نے اللہ کی پر خلوص عبادت کی یہاں تک

ٲَتیکَ الْیَقِینُ، فَبَلَغَ اللّهُ بِکَ ٲَشْرَفَ مَحَلِّ الْمُکَرَّمِینَ، الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی

کہ آپ کا وقت وفات آگیا پس خدا نے آپ کہ بزرگواروں میں سب سے بلند مقام پر پہنچایا حمد ہے اس خدا کیلئے جس نے آپ

اسْتَنْقَذَنا بِکَ مِنَ الشِّرْکِ وَالضَّلالِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ وَاجْعَلْ صَلَوَاتِکَ

آپ کے ذریعے ہمیں شرک اور گمراہی سے نجات دی معبود! حضرت محمد(ص) اور ان کی آل (ع)پر رحمت فرما اور اپنا درود

وَصَلَوَاتِ مَلائِکَتِکَ وَٲَنْبِیائِکَ وَالْمُرْسَلِینَ وَعِبَادِکَ الصَّالِحِینَ وَٲَھْلِ السَّمَاوَاتِ

اور اپنے ملائکہ اپنے انبیائ و مرسلین اپنے نیکوکار بندوں آسمانوں اور زمینوں

وَالْاَرَضِینَ وَمَنْ سَبَّحَ لَکَ یَا رَبَّ الْعَالَمِینَ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ

میں رہنے والوں اے عالمین کے رب اولین وآخرین میں سے جو تیری تسبیح کرنے والے ہیں ان سب کا درود محمد(ص) کیلئے قرار دے جو

وَرَسُولِکَ وَنَبِیِّکَ وَٲَمِینِکَ وَنَجِیبِکَ وَحَبِیبِکَ وَصَفِیِّکَ وَصِفْوَتِکَ وَخَاصَّتِکَ

تیرے بندے تیرے رسول(ص) تیرے نبی(ص) تیرے امین تیرے نجیب تیرے حبیب تیرے برگزیدہ تیرے پاک کردہ تیرے خاص

وَخَالِصَتِکَ، وَخِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ، وَٲَعْطِہِ الْفَضْلَ وَالْفَضِیلَۃَ وَالْوَسِیلَۃَ وَالدَّرَجَۃَ

تیرے خالص اور تیری مخلوق میں سے بہترین ہیں خدایا! ان کو فضل و فضیلت اور وسیلہ بخش اور بلند درجہ

الرَّفِیعَۃَ، وَابْعَثْہُ مَقاماً مَحْمُوداً یَغْبِطُہُ بِہِ الْاَوَّلُونَ وَالاَْخِرُونَ اَللّٰھُمَّ إنَّکَ قُلْتَ وَلَوْ

عطا فرما انہیں مقام محمود پر فائز فرما کہ جس کیلئے اگلے اور پچھلے سبھی ان پر ر شک کریں اے معبود! بے شک تو نے فرمایا کہ

ٲَنَّھُمْ إذْ ظَلَمُوا ٲَنْفُسَھُمْ جَائُوکَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّهَ وَاسْتَغْفَرَ لَھُمُ الرَّسُولُ

﴿اے رسول(ص)﴾اگر یہ لوگ اس وقت جب انہوں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا تمہارے پاس آتے اور اللہ سے بخشش طلب کرتے اور اس

لَوَجَدُوا اللّهَ تَوَّاباً رَحِیماً، إلھِی فَقَدْ ٲَتَیْتُ نَبِیَّکَ مُسْتَغْفِراً تَائِباً مِنْ

کا رسول(ص) بھی ان کیلئے مغفرت طلب کرتا تو ضرور یہ خدا کو تو بہ قبول کرنے والا مہربان پاتے۔ میرے معبود!میں اپنے گناہوں کی معافی

ذُ نُوبِی، فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ وَاغْفِرْہا لِی، یَا سَیِّدَنا ٲَتَوَجَّہُ بِکَ

مانگتے اور توبہ کرتے ہوئے تیرے نبی(ص) کے حضور آیا ہوں پس محمد(ص) و آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور میرے گناہ بخش دے اے مولا (ع)!میں آپ

وَبِٲَھْلِ بَیْتِکَ إلَی اللّهِ تَعَالی رَبِّکَ وَرَبِّی لِیَغْفِرَ لِی۔

کے اور آپ کے اہلبیت(ع) کے ذریعے خدا کی طرف متوجہ ہوا ہوں جو آپ کا اور میرا پروردگار ہے تاکہ مجھے بخش دے گا۔

پھر تین مرتبہ کہیں: إنَّا لِلّٰہِِ وَ إنَّا إلَیْہِ رَاجِعُونَ پھر کہیں:

بے شک ہم خدا کے لیے ہیں اور یقینا اسی کی طرف پلٹنے والے ہیں

ٲُصِبْنا بِکَ یَا حَبِیبَ قُلُوبِنا، فَمَا ٲَعْظَمَ الْمُصِیبَۃَ بِکَ حَیْثُ انْقَطَعَ عَنَّا الْوَحْیُ

سوگوار ہیں ہم آپ کیلئے اے ہمارے دلی محبوب ، یہ کتنی بڑی مصیبت ہے کہ اب ہم میں وحی کا سلسلہ کٹ گیا ہے

وَحَیْثُ فَقَدْنَاکَ فَ إنَّا لِلّٰہِِ وَ إنَّا إلَیْہِ راجِعُونَ۔ یَا سَیِّدَنا یَا رَسُولَ اللّهِ

اور ہم آپکے ظا ہری وجود سے محروم ہیں اور بے شک ہم اللہ کیلئے ہیں اور یقینا اسی کیطرف پلٹنے والے ہیں اے ہمارے سردار اے

صَلَوَاتُ اللّهِ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّاھِرِینَ، ہذَا یَوْمُ السَّبْتِ وَھُوَ یَوْمُکَ، وَٲَ نَا

اللہ کے رسول(ص): آپ پر خدا کی رحمتیں ہوں اور آپ کے اہل خاندان پر جو پاک ہیں آج ہفتہ کا دن ہے اور یہی آپ کا دن ہے اور آج

فِیہِ ضَیْفُکَ وَجَارُکَ، فَٲَضِفْنِی وَٲَجِرْنِی، فَ إنَّکَ کَرِیمٌ تُحِبُّ الضِّیَافَۃَ، وَمَٲمُورٌ

میں آپ کا مہمان اور آپ کی پناہ میں ہوں پس میری میزبانی فرما یئے اور پناہ دیجیے کہ بے شک آپ سخی اور مہمان نواز ہیں اور پناہ

بِالْاِجارَۃِ، فَٲَضِفْنِی وَٲَحْسِنْ ضِیَافَتِی، وَٲَجِرْنا وَٲَحْسِنْ إجَارَتَنا، بِمَنْزِلَۃِ اللّهِ

دینے پر مامور بھی ہیں پس مجھے مہمان کیجیے اور بہترین ضیافت کیجیے مجھے پناہ دیجیے جو بہترین پناہ ہو آپ کو واسطہ ہے خدا کی اس

عِنْدَکَ وَعِنْدَ آلِ بَیْتِکَ، وَبِمَنْزِلَتِھِمْ عِنْدَھُ، وَبِمَا اسْتَوْدَعَکُمْ مِنْ عِلْمِہِ

منزلت کا جو وہ آپکے اور آپکے اہلبیت (ع) کے نزدیک رکھتا ہے اور جو منزلت ان کی خدا کے ہاں ہے اور اس علم کا واسطہ کہ جو اس نے

فَإنَّہُ ٲَکْرَمُ الْاَکْرَمِینَ۔

آپ حضرات کو عطا کیا ہے کہ وہ کریموں میں سب سے بڑا کریم ہے۔

مؤلّف و جامع کتاب ہذا عباس قمی عفی عنہ کہتے ہیں کہ میں جب آنحضرت (ص)کی یہ زیارت پڑھنا چاہتا ہوں تو پہلے آنحضرت (ص) کی وہ زیارت پڑھتا ہوں کہ جو امام علی رضا علیہ السلام نے بزنطی کو تعلیم فرمائی تھی اس کے بعدمذکورہ بالا زیارت پڑھتا ہوں اور اس کی کیفیت یہ ہے کہ صحیح سند کے ساتھ روایت ہوئی ہے کہ ابن ابی نصر نے امام علی رضا علیہ السلام سے عرض کیا:نماز کے بعد میں حضرت رسول (ص) پر کس طرح صلوت بھیجوں ؟ آپ نے فرمایا کہ یوں کہا کرو:

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللّهِ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکَاتُہُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مُحَمَّدُ بْنَ

آپ پر سلام ہو اے اللہ کے رسول(ص) اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں آپ پر سلام ہو اے محمد(ص) بن

عَبْدِاللہ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا خِیَرَۃَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

عبداﷲ(ع) آپ پر سلام ہو اے پسندیدہ خدا، آپ پر سلام ہو اے حبیب(ص) خدا آپ پر سلام ہو

یَا صِفْوَۃَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ٲَمِینَ اللّهِ ، ٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ رَسُولُ اللّهِ، وَٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ

اے خدا کے منتخب آپ پر سلام ہو اے خدا کے امانت دار میں گواہی دیتاہوں کہ آپ خدا کے رسول(ص) ہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ

مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللّهِ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ قَدْ نَصَحْتَ لاَُِمَّتِکَ، وَجَاھَدْتَ فِی سَبِیلِ رَبِّکَ

محمد(ص) بن عبداﷲ(ع) ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے اپنی امت کی خیر خواہی کی اور اپنے رب کی راہ میں جہاد کیا

وَعَبَدْتَہُ حَتَّی ٲَتَاکَ الْیَقِینُ، فَجَزَاکَ اللّهُ یَا رَسُولَ اللّهِ ٲَ فْضَلَ ما جَزی نَبِیّاً عَنْ

اور اس کی عبادت کرتے رہے حتی کہ وقت موت آگیاپس اے خدا کے رسول(ص) وہ آپ کو جزا دے وہ بہترین جزا جو نبی(ص) کو اپنی امت

ٲُمَّتِہِ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ ٲَ فْضَلَ ما صَلَّیْتَ عَلی إبْراھِیمَ وَآلِ

سے مل سکتی ہے اے معبود! محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت فرما بہترین رحمت جو تو نے حضرت ابراہیم (ع)اور آل ابراہیم (ع) پر

إبْراھِیمَ إنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ ۔

فرمائی بے شک تو لائق حمد اور شان والا ہے۔

الـّلـهـم صـَل ِّعـَلـَی مـُحـَمـَّدٍ وَآلِ مـُحـَمـَّدٍ وَعـَجــِّل فــَرَجـَهـُم

تبصرہ ارسال

You are replying to: .