حوزہ نیوز ایجنسیl
آج:جمعہ:۲۳؍ربیع الاوّل۱۴۴۶-۲۷؍ستمبر۲۰۲۴
رونما واقعات:
1۔ کریمہ اہلبیتؑ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا قم مقدس میں تشریف لائیں۔ سن 201 ہجری
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی دختر نیک اختر کریمہ اہلبیتؑ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا اپنے امام اور بھائی حضرت امام علی رضا علیہ السلام سے ملاقات کے لئے اپنے چار بھائی اور انیس بھتیجوں اور کچھ چاہنے والوں کے ہمراہ ایک قافلہ کی شکل میں مدینہ سے خراسان کی جانب روانہ ہوئیں۔ جب یہ قافلہ مقام ساوہ پر پہنچا تو دشمنان اہلبیتؑ نے حملہ کر دیا ۔ شدید جنگ ہوئی جسمیں قافلے کے تمام افراد شہید ہوگئے اور آپ کے کھانے میں بھی زہر ملا دیا گیا ۔ آپ نے پوچھا کہ یہاں سے قم کتنی دور ہے تو لوگوں نے بتایا چند میل پر ہے تو فرمایا: مجھے قم لے چلو ، میں نے سنا ہے کہ وہاں میرے بابا کے شیعہ اور چاہنے والے رہتے ہیں ۔
ادھر قم کے سردار موسیٰ بن خزرج کو پتہ چلا تو وہ سواری لے کر خود لینے کے لئے پہنچ گئے۔ انکے حکم پر پورے قم کو سیاہ پرچم سے سیاہ پوش کر دیا گیا۔ بی بیؑ نے قم مقدس میں سترہ دن نماز و عبادت میں بسر کر کے اس دنیا سے کوچ فرمایا۔
2۔ وفات آیۃ اللہ شیخ محمد حسن مظفر رحمۃ اللہ علیہ سن 1375 ہجری
چودہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم، فقیہ، متکلم اور شاعر آیۃ اللہ شیخ محمد حسن مظفر رحمۃ اللہ علیہ حوزات علمیہ کے نصاب تعلیم میں شامل کتب علم اصول اور منطق کے مولف آیۃ اللہ محمد رضا مظفر رحمۃ اللہ علیہ کے بھائی تھے۔
پیشرو واقعات:
▪️۱۱ روز تا ولادت حضرت عبدالعظیم حسنی علیه السلام
▪️۱۵ روز تا ولادت امام حسن عسکری علیه السلام
▪️۱۷ روز تا وفات حضرت فاطمه معصومه سلام الله علیها
▪️۴۱ روز تا ولادت حضرت زینب سلام الله علیها
▪️۴۹ روز تا شهادت حضرت زهرا سلام الله علیها (روایت 75روز)
منسوب دن:
صاحب العصر و الزمان حضرت حجة بن الحسن العسكري عليهما السّلام
اذکار:
- اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَهُمْ (100 مرتبه)
- یا ذاالجلال و الاکرام (1000 مرتبه)
- یا نور (256 مرتبه)
رونما واقعات:
1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ پہنچ کر پہلی نماز جمعہ قائم کی۔ سن یکم ہجری
پیشرو واقعات:
▪️1 روز تا ولادت پیامبر و امام صادق علیهما السلام
▪️18 روز تا ولادت حضرت عبدالعظیم حسنی علیه السلام
▪️22 روز تا ولادت امام حسن عسکری علیه السلام
▪️24 روز تا وفات حضرت فاطمه معصومه سلام الله علیها
▪️48 روز تا ولادت حضرت زینب سلام الله علیها
منسوب دن:
صاحب العصر و الزمان حضرت حجة بن الحسن العسكري عليهما السّلام
اذکار:
- اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَهُمْ (100 مرتبه)
- یا ذاالجلال و الاکرام (1000 مرتبه)
- یا نور (256 مرتبه)
- یا ذاالجلال و الاکرام (1000 مرتبه)
- یا نور (256 مرتبه)
جمعہ کے دن کی دعا
بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِِ الاََوَّلِ قَبْلَ الْاِنْشائِ وَالْاِحْیائِ، وَالاَْخِرِ بَعْدَ فَنَائِ الْاَشْیائِ، الْعَلِیمِ الَّذِی
حمد اس خد اکیلئے ہے جو ہستی وزندگی میں سب سے اول اور چیزوں کے فنا کے بعد سب سے آخر میں موجود ہوگا، وہ ایسا علم والا ہے
لاَ یَنْسیٰ مَنْ ذَکَرَہُ، وَلاَ یَنْقُصُ مَنْ شَکَرَہُ، وَلاَ یَخِیبُ مَنْ دَعَاہُ، وَلاَ یَقْطَعُ رَجَائَ
جو اس کو یاد کرے اسے بھولتا نہیں جو شکر کرے اسے کمی نہیںآنے دیتا پکارنے والے کو مایوس نہیں کرتا اور جو امید رکھے اس کی امید
مَنْ رَجَاہُ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲُشْھِدُکَ وَکَفی بِکَ شَھِیداً، وَٲُشْھِدُ جَمِیعَ مَلائِکَتِکَ وَسُکَّانَ
منقطع نہیں کرتا خداوندا! میں تجھے گواہ بناتا ہوں اور تیراگواہ ہونا کافی ہے اور میں تیرے تمام فرشتوں، آسمانوں
سَمٰواتِکَ وَحَمَلَۃِ عَرْشِکَ، وَمَنْ بَعَثْتَ مِنْ أَنْبِیَائِکَ وَرُسُلِکَ، وَأَ نْشَٲْتَ مِنْ
کے رہنے والوں حاملین عرش اور تیرے ان نبیوں اور رسولوں کو جنہیں تو نے بھیجا اور ہرقسم کی مخلوق جو تو نے پیدا
أَصْنَافِ خَلْقِکَ، أَنِّی أَشْھَدُ أَ نَّکَ أَ نْتَ اللّهُ لاَ إلہَ إلاَّ أَ نْتَ، وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ
کی سبھی کوگواہ بناکر شہادت دیتا ہوں کہ بے شک تو خدا ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا ہے تیرا کوئی شریک نہیں
وَلاَعَدِیلَ، وَلاَ خُلْفَ لِقَوْلِکَ وَلاَ تَبْدِیلَ، وَأَنَّ مُحَمَّداً صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ عَبْدُکَ
اور نہ برابر کا ہے اور تیرے قول میں اختلاف اور تبدیلی نہیں ہے اور شہادت دیتا ہوں کہ محمد تیرے عبد خاص
وَرَسُولُکَ، أَدَّی مَا حَمَّلْتَہُ إلَی الْعِبَادِ، وَجَاھَدَ فِی اللّهِ عَزَّ وَجَلَّ حَقَّ الْجِھَادِ وَأَنَّہُ
اور تیرے رسول(ص) ہیں انہوں نے تیرے احکام تیرے بندوں تک پہنچائے اور تیری الوہیت کیلئے جہاد کیا جس طرح جہاد کرنے کا
بَشَّرَ بِمَا ھُوَ حَقٌّ مِنَ الثَّوَابِ، وَأَ نْذَرَ بِمَا ھُوَ صِدْقٌ مِنَ الْعِقَابِ ۔ اَللّٰھُمَّ ثَبِّتْنِی عَلیٰ
حق ہے انہوں نے تیرے ثواب کی بشارت دی جو حق ہے اور تیرے اس عذاب سے ڈرایاجو بجاہے، خداوندا! جب تک مجھے
دِینِکَ مَا أَحْیَیْتَنِی، وَلاَ تُزِغْ قَلْبِی بَعْدَ إذْ ھَدَیْتَنِی، وَھَبْ لِی مِنْ لَدُنْک رَحْمَۃً إنَّکَ
زندہ رکھے اپنے دین پر قائم رکھنا اور ہدایت دینے کے بعد میرے دل کو ٹیڑھا نہ کرنا اور مجھے اپنی طرف سے رحمت عطا فرمانا بیشک
أَنْتَ الْوَھَّابُ۔ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، وَاجْعَلْنِی مِنْ أَتْباعِہِ وَشِیعَتِہِ
تو بڑا عطا کرنے والا ہے محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور مجھے ان کے پیروکاروں اور شیعوں میں قرار دے
وَاحْشُرْ نِی فِی زُمْرَتِہِ وَوَفِّقْنِی لاََِدَائِ فَرْضِ الْجُمُعَاتِ، وَمَا أَوْجَبْتَ عَلَیَّ فِیھا مِنَ
اور ان ہی کے گروہ کے ساتھ محشور فرما مجھے نماز ہائے جمعہ اور جو کچھ مجھ پر تو نے اس دن میں واجب کیا اسے ادا کرنے کی
الطَّاعَاتِ، وَقَسَمْتَ لاََِھْلِھَا مِنَ الْعَطَائِ فِی یَوْمِ الْجَزَائِ، إنَّکَ أَ نْتَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ۔
توفیق دے اور روز قیامت جب اہل اطاعت پر تیری عنایت ہوتو مجھے بھی حصہ دے کہ تو صاحب اقتدار اور حکمت والا ہے۔
زیارت حضرت صاحب الزمان ﴿عج﴾
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اللّهِ فِی ٲَرْضِہِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ اللّهِ فِی خَلْقِہِ اَلسَّلاَمُ
آپ پر سلام ہو جو خدا کی زمین میں اس کی حجت ہیں آپ پر سلام ہو جو خدا کی مخلوق میں اس کی آنکھ ہیں آپ پر
عَلَیْکَ یَا نُورَ اللّهِ الَّذِی یَھْتَدِی بِہِ الْمُھْتَدُونَ وَیُفَرَّجُ بِہِ عَنِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ
سلام ہو جو خدا کے وہ نور ہیں جس سے ہدایت چاہنے والے ہدایت پاتے ہیں اور جس سے مومنوں کو کشادگی ملتی ہے آپ پر سلام ہو
ٲَیُّھَا الْمُھَذَّبُ الْخائِفُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْوَلِیُّ النَّاصِحُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا سَفِینَۃَ
جو نیک طینت ڈرنے والے ہیں آپ پر سلام ہو اے خیر خواہ و سرپرست آپ پر سلام ہو اے کشتی
النَّجاۃِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ الْحَیَاۃِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ، صَلَّی اللّهُ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ
نجات آپ پر سلام ہو اے چشمہ حیات آپ پر سلام ہو خدا کی رحمت ہو آپ(ع) پر اورآپکے پاک
بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ عَجَّلَ اللّهُ لَکَ مَا وَعَدَکَ مِنَ النَّصْرِ وَظُھُورِ
و پاکیزہ خاندان(ع) پر آپ پر سلام ہو خدا اس امر کے ظہور او نصرت میں جس کا وعدہ اس نے آپ سے
الْاَمْرِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ ٲَنَا مَوْلاکَ عَارِفٌ بِٲُولاَکَ وَٲُخْرَاکَ ٲَتَقَرَّبُ إلَی اللّهِ
کیا ہے آپ(ع) پر سلام ہو اے میرے سردار میں آپ کا غلام ہوں آپ کے آغاز و انجام سے واقف ہوں میں خدا کا قرب چاہتا
تَعَالَی بِکَ وَبِآلِ بَیْتِکَ وَٲَنْتَظِرُ ظُھُورَکَ وَظُھُورَ الْحَقِّ عَلَی یَدَیْکَ وَٲَسْٲَلُ اللّهَ ٲَنْ
ہوں آپ کا اور آپکے خاندان کے و سیلے کا انتظا کرتا ہوںآپکے ظہوراورآ پکے ہا تھو ں حق کے ظہو ر کا اور خد ا سے سو ال کرتا ہوں
یُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ یَجْعَلَنِی مِنَ الْمُنْتَظِرِینَ لَکَ وَالتَّابِعِینَ وَالنَّاصِرِینَ
کہ وہ محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرمائے اور مجھے آپکے انتظار کرنے والوں اور پیروی کرنے والوں اور آپ کے دشمنوں کے
لَکَ عَلَی ٲَعْدائِکَ وَالْمُسْتَشْھَدِینَ بَیْنَ یَدَیْکَ فِی جُمْلَۃِ ٲَوْلِیَائِکَ یَا مَوْلایَ یَا صَاحِبَ
مقابل آپکے مددگاروں اور آپکے سامنے شہید ہونے والے آپکے دوستوں میں سے قرار دے۔ اے میرے آقا اے
الزَّمَانِ، صَلَواتُ اللّهِ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ، ہذَا یَوْمُ الْجُمُعَۃِ وَھُوَ یَوْمُکَ الْمُتَوَقَّعُ
صاحب زماں(ع) آپ پر اور آپ(ع) کے اہل خاندان(ع) پر خدا کی رحمتیں ہوں ۔ یہ جمعہ کا دن ہے جوآپ(ع) کا دن ہے جس میں
فِیہِ ظُھُورُکَ، وَالْفَرَجُ فِیہِ لِلْمُؤْمِنِینَ عَلَی یَدَیْکَ، وَقَتْلُ الْکافِرِینَ بِسَیْفِکَ، وَٲَ نَا یَا
آپ(ع) کے ظہور اور آپ(ع) کے ذریعے مومنوں کی آسودگی کی توقع ہے اور آپ کی تلوار سے کافروں کے قتل کی امید ہے اور اے
مَوْلایَ، فِیہِ ضَیْفُکَ وَجَارُکَ، وَٲَ نْتَ یَا مَوْلایَ کَرِیمٌ مِنْ ٲَوْلادِ الْکِرَامِ، وَمَٲْمُورٌ
میرے آقا میں آج کے دن آپ کی پناہ میں ہوں اور اے میرے آقا آپ کریم اور کریموں کی اولاد سے ہیں اور مہمان رکھنے اور
بِالضِّیافَۃِ وَالْاِجَارَۃِ فَٲَضِفْنِی وَٲَجِرْنِی صَلَوَاتُ اللّهِ عَلَیْکَ وَعَلَی ٲَھْلِ بَیْتِکَ الطَّاھِرِینَ
پناہ دینے پر مامور ہیں بس مجھے مہمان کیجیے اور پنا ہ دیجئے پر اور آپ کے پاک و پاکیز ہ اہل خاندان پرخدا تعالیٰ کی رحمتیں ہوں ۔
سید بن طاؤس کہتے ہیں میں اس زیارت کے بعد اس شعر کی طرف متوجہ ہوتا ہوں اور امام زمانہ - کی طرف اشارہ کر کے کہتا ہوں
"نزیلک حیث ماا تحھت رکابی وضیفک حیث کنت من البلاد"
"میری سواری مجھے جہاں بھی لے جائے میں آپ ہی کا مہمان ہوں اور شہروں میں سے جس شہر میں رہوں وہاں بھی آپکا مہمان ہوں"
الـّلـهـم صـَل ِّعـَلـَی مـُحـَمـَّدٍ وَآلِ مـُحـَمـَّدٍ وَعـَجــِّل فــَرَجـَهـُم