ایران خراسان
-
اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کے رکن:
جو صہیونی مظالم پر خاموش رہے وہ مسلمان نہیں ہوسکتا/ مزاحمتی محاذ کو روکا نہیں جاسکتا
حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین علیرضا ایمانی مقدم نے اسرائیلی مظالم کے خلاف مزاحمت کو ہر انسان کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روایات کے مطابق جو شخص اسرائیلی جرائم و مظالم کے خلاف خاموش رہے، وہ مسلمان نہیں ہے۔
-
عالمی بیداری میں مذہبی اجتماعات کا کردار بہت اہم ہے: نمائندہ ولی فقیہ جنوبی خراسان
حوزہ/ ایران کے جنوبی خراسان میں ولی فقیہ کے نمائندے نے کہا: اشعار، سلام، نوحے، منقبت اور مرثیے کے ذریعے مذہبی اجتماعات کو ضروری پیغامات فراہم کیے جا سکتے ہیں، کربلا 61 ہجری کے پیغامات کو کربلا 2024 کے ساتھ ہم آہنگ کر کے عالمی بیداری کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
-
عالم ربانی آیت اللہ صدرالدین عارفی نژاد کا جنوبی خراسان میں انتقال
حوزہ/ مدرسہ علمیہ سفیران ہدایت بیرجند کے ذمہ دار آیت اللہ صدرالدین عارفی نژاد، 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
-
آستانہ قدس رضوی کا وزارتِ خارجہ کی صوبۂ خراسان میں نمائندگی کے ساتھ مشترکہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
حوزہ/ آستانہ قدس رضوی کے بین الاقوامی امور کے سربراہ اور ایرانی وزارتِ خارجہ کی صوبۂ خراسان میں نمائندگی کے سربراہ نے ایک مشترکہ جلسے میں، حرم اور وزارتِ خارجہ کے مابین مشترکہ تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
-
جنوبی خراسان ایران میں ولی فقیہ کے نمائندے:
دنیا کو اہل بیت (ع) کی تعلیمات کی ضرورت ہے
حوزه/ جنوبی خراسان ایران میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا کہ عالم انسانیت کو اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے، لہذا اس سلسلے میں کوششیں کی جانی چاہئیں۔
-
اسلامی انقلاب نے خواتین کو ایک خاص مقام اور شناخت دی ہے، محترمہ راضیہ ہاشمی
حوزہ/ حوزہ ہائے علمیہ خواہران صوبۂ خراسان کے دفتری امور کی انچارج محترمہ راضیہ ہاشمی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کے آغاز سے ہی امام خمینی (رح) کی عظیم فکر نے خواتین کو ایک خاص مقام اور شناخت دی اور حقیقی آزادی کو یقینی بنا کر خواتین کیلئے ایک اچھی زندگی رقم کر دی۔
-
شمالی خراسان ایران میں نمائندۂ ولی فقیہ:
دشمن سائبر اسپیس کے ذریعے حقائق کو مسخ کرنا چاہتا ہے
حوزہ/ شمالی خراسان ایران میں نمائندۂ ولی فقیہ نے کہا کہ غیر ملکی میڈیا بخوبی جانتا ہے کہ اگر وہ سائبر اسپیس میں فسادات اور نظامِ اسلامی کی توہین کی تصویر شائع کرے تو عوام خصوصاً نوجوانوں، طالب علموں نیز ایسے افراد کہ جن میں حالات کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، حقیقت کو پہچاننے میں دشواری ہوگی۔