شاعر اہلبیتؑ رضا سرسوی
-
رضا سرسوی خود ہی چہرہ خود ہی آئینہ
حوزہ/مرحوم رضا سرسوی صاحب بہ ذات خود ایک نفیس طبیعت کے حامل انسان تھے لہذا ان کی شاعری میں بھی لطافت اور جذابیت پائی گئی ایک ہی زمین میں دسیوں غزلیں اور سینکڑوں منقبتیں کہی جاسکتی ہیں لیکن ایک ہی حال میں آخری سانس تک اپنی وضع قطع کو باقی رکھنا ایک اچھے انسان ہی کے بس کی بات ہے رویہ میں مصنوعی چمک دمک نہیں بلکہ فطری اور طبع زاد خلوص تھا آج شعراء و خطباء بانیان مجالس و محافل کے دلوں کی وسعتوں کو دیکھنے کے بجائے طباقوں کی وسعت اور لفافوں کا حجم اور موٹائی دیکھتے ہیں لیکن وہ اپنی عزت نفس دیکھتے تھے۔
-
شاعر اہلبیتؑ مرحوم رضا سرسوی ایک معتبر اور انقلابی شاعر تھے، ناظم اعلیٰ جامعۃ المنتظر لاہور
حوزہ/ ہندوستان کے معروف شاعر اور مداح اہل بیت علیہم السلام مرحوم رضا سرسوی کے انتقال پُر ملال پر حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور کے ناظم اعلیٰ حجۃ الاسلام والمسلمین سید مرید حسین نقوی نے کہا کہ ممتاز شاعر، مداح اہل بیت علیہم السلام اور قرآنی تعلیمات اور معارف کو شعر و شاعری کی زبان میں فروغ دینے والے معتبر شاعر نوشہ رضا سرسوی کے انتقال کی خبر سن کر نہایت افسوس ہوا۔
-
رضا سرسوی ایک انمول گوہر
حوزہ/ محترم رضا سرسوی صاحب مرحوم کا وہ کلام جو انہوں نے ماں کے عنوان سے تحریر کیا، آج تک تاریخ شاعری میں اس کی نظیر نہ مل سکی، اس موضوع پر بہت سے شعراء نے قلم اٹھایا لیکن وہ رضا سرسوی کی آفاقیت تک نہیں پہنچ پائے۔
-
شاعر اہلبیتؑ رضا سرسوی کی رحلت پر مجمع علماء و خطباء حیدرآباد کا تعزیتی پیغام
حوزہ/ مرحوم رضا سرسوی صاحب کے قلم کا کرشمہ یہ تھا کہ وہ کبھی اپنے سامعین کو عالم حضور میں کھینچ لے جاتے تھے تو کبھی الفاظ کے قالب میں ماں اور باپ جیسے عظیم المرتبت کردار کو مجسم کر دیتے تھے۔آپ نے انقلابی شاعری سے بہت سے جوان ذہنوں کی آب یاری کی ہے جو آنے والے دور میں ثمر آور ہوں گے اور آپ کی تعلیمات اور روش شاعری کو دوام بخشیں گے۔
-
شاعر اہلبیتؑ رضا سرسوی؛آپ کے جانے سے ہم طلاب میں اداسی ہے، مولانا سید حیدر عباس رضوی
حوزہ/ پوری دنیا میں اپنے تقویٰ وپرہیزگاری نیزاخلاق وکردارکے سبب منفرد شناخت رکھنے والے جناب رضا سرسوی کا فراق یوں تو تمام عشاق کے لئے شاق ہے لیکن ہم جیسے طلاب رضا بھائی کی شفقتیں،محبتیں اور دعائیں تا دم حیات نہیں بھول سکتے۔مرحوم رضا سرسوی جیسا منکسر المزاج،علم دوست،فرض شناس شاک عر صدیوں میں جنم لیتا ہے۔
-
اخلاق و کردار کے پیکر رضا سرسوی
حوزہ/ شاعر اہل بیت (ع)جناب رضا سرسوی صاحب اعلی اللہ مقامہ کی وفات حسرت آیات اور سانحہ ارتحال سے مذہب تشیع کو زبردست دھچکا لگا ہے۔
-
شاعر اہلبیتؑ رضا سرسوی عصر حاضر کے فرزدق تھے، مولانا سید نقی حسین جعفری
حوزہ/ صدر مجلس علماء راجستھان قم ایران نے کہا کہ گر کسی شاعر میں انداز میثمی اور جذبہ فرزدقی دیکھنے کو ملتا تھا وہ تھے شاعر اہلبیت جناب رضاسرسوی مرحوم اعلی اللہ مقامہ۔
-
شاعر اہلبیتؑ رضا سرسوی کے سانحہ ارتحال پر مولانا ذکی حسن کا اظہار افسوس
حوزہ/ طویل عرصہ سے موصوف کے ہمراہ مجالس و محافل میں شرکت کا موقع ملا، اسی طرح 'زینبیہ ٹی وی' کے پروگراموں میں بھی ساتھ رہا، متعدد دفعہ سفر کربلا میں بھی ملاقات رہی ۔ کافی قریب سے دیکھنے اور اخلاق کی کرنوں کو محسوس کرنے کا موقع ملا ۔ خلوص، انکسار، علم نوازی، عبادتوں سے شغف، ذکر اہلبیت علیہم السلام سے خاص لگاؤ، مجلسوں اور فرش عزا کا بے پناہ احترام، ایک ایک کرکے نگاہوں کے سامنے آ رہے ہیں۔
-
شاعر اہلبیتؑ رضا سرسوی کا کلام ان کی زندگی کی علامت بن کر ہمیشہ باقی رہے گا، مولانا سید حمید الحسن زیدی
حوزہ/ مرحوم رضاسرسوی صاحب نے انسانی رشتوں کی قدرو قیمت کو مدنظر رکھتے ہوئے ماں کے بارے میں جو لافانی نظم یادگار چھوڑی ہے وہ ایک طرف ایک دردمند صاحب دل ہونے کی دلیل ہے تو دوسری طرف سماج کے تئیں انکے دقیق مطالعہ کی ترجمان،ایک ایسی نظم جسے پڑھ کر یا سن کر سماج کے ہر طبقہ کو اپنی ماں کا سراپا دکھائی دینے لگتا ہے۔