چلو کربلا چلیں
-
پانچویں قسط:
چلو کربلا چلیں
حوزہ/ عشق حسینی جب دل میں انگڑائی لے تو انسان انجام کی فکر نہیں کرتا اسے اس وقت تک سکون میسر نہیں ہوتا جب تک اپنےآپکو مسلخ عشق تک نہ پہنچا دے۔
-
چوتھی قسط:
چلو کربلا چلیں
حوزه/ آج جب پیاس خود پر طاری ہوئی تو کربلا والوں کی تشنگی کا تھوڑا سا احساس ہوا اس باردل سے آواز نکلی کربلا کے تشنہ لبوں پر ہمارا سلام
-
تیسری قسط:
چلو کربلا چلیں
حوزه/ ایک بچی اپنے بابا سے چند دن کی جدائی کو برداشت نہ کر سکی اس کی باتوں کا معصومانہ انداز ہمیں کہاں سے کہاں لے گیا۔
-
دوسری قسط:
چلو کربلا چلیں
حوزہ/ شیعوں کے متحارب گروپ جہاں ایک دوسرے کے خون کے پیاسے تھے وہیں دشمن، قوم، قبیلہ و گروہ بندیوں سے ما وراء ایک متمدن قوم کو دنیا میں وحشی قوم کی صورت متعارف کرانے کے در پے تھا۔
-
چلو کربلا چلیں
حوزه/ انسان بار بار خود کو سمجھانے کے بعد بھی ارتقاء کے مراحل پر گامزن نہیں دیکھتا تو ایک اپاہج زندگی کی لاش اپنے سر ڈھوتے ڈھوتے بھول جاتا ہے کہ وہ کیا ہے۔