۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
ایران کے نامورخطیب

حوزہ نیوز/ دینی علوم کے استاد اور ایران کے نامور خطیب نے کہا:جب قیامت پر ہر انسان کا راسخ عقیدہ ہو تو وہ کسی وقت گناہ نہیں کرتا. خطباء کو چاہئے کہ وہ دینی معارف اور اسلامی عقائد سے جوان نسل کے قلوب کو منور کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگارکی رپورٹ کے مطابق ایران کے نامور خطیب حجۃ الاسلام و المسلمین علی نظری منفرد نے شہر قم میں آیت اللہ محسن فقیہی کے گھر میں محرم الحرام کے پہلے عشرے کے سلسلے کی ایک مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے عقیدۂ معاد کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:موجودہ معاشرے کی مشکلات کا راہ حل نصیحت نہیں ہے بلکہ جوانوں کے عقائد کی اصلاح کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا: نصیحت درد کو وقتی طور پر ختم کرنے والی ٹیبلٹ کی طرح ہے کہ جس کی وجہ سے چند گھنٹوں کے لئے درد کو آرام آ جاتا ہے لیکن جب ٹیبلٹ کا اثر ختم ہو جاتا ہے تو درد دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔

اس نامور خطیب نے کہا: جب  تک عقیدۂ قیامت کسی کے وجود میں سرایت نہ کر جائے تو وہ تمام مسائل کو شک کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

انہوں نے کہا: قیامت کے متعلق قرآن کریم میں بہت ساری آیات ہیں۔ اس سے قرآنی ادبیات میں مسئلہ معاد کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین علی نظری منفرد نے کہا: امام حسینؑ اور ان کے اصحاب نے معاد پر راسخ عقیدے کے ساتھ عظیم اور تاریخی قیام عاشورا برپا کیا۔ عاشور کے دن امام حسینؑ کے اصحاب کے رجز اور نعرے ان کے شعور اور بصیرت کی عکاسی کرتے ہیں۔  حجت

الاسلام و المسلمین علی نظری منفرد نے کہا: جب انسان معاد کے متعلق قلبی عقیدہ رکھتا ہو تو وہ کبھی گناہ نہیں کرتا۔ خطباء حضرات کو چاہئے کہ وہ جوانوں کے دلوں کو دینی معارف اور اسلامی عقائد سے منور کریں

انہوں نے مزید کہا: پیغمبر اسلامﷺ نے انتہائی مختصر مدت میں ایسے افراد میں جو خدا اور معاد کے متعلق کچھ نہیں جانتے تھے اس طرح تبلیغ دین کی کہ انہوں نے راسخ عقیدے کے ساتھ آپ کے ہمراہ جام شہادت نوش کیا۔

انہوں نے آخر میں کہا: جب حر نے امام حسینؑ کی خدمت میں عرض کیا کہ لشکر یزید سے جنگ کا انجام موت کے سوا کچھ نہیں ہے تو امام حسینؑ نے اس کے جواب میں فرمایا: کیا تم مجھے موت سے ڈرا رہے ہو !؟ امام حسینؑ کے اس انداز سے ثابت ہوتا ہے کہ آپؑ کو معاد پر یقین کامل کی وجہ سے کسی چیز سے ڈر اور خوف نہیں تھا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .