حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ محسن فقیہی نے امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک خدا کا مہینہ ہے ، اور اس مہینے میں ہر ایک کو اس عظیم الہٰی دستر خوان پر بیٹھنے کی دعوت دی جاتی ہے ، کیونکہ تمام لوگ خدائے پاک کی توجہ کا محور بنے ہوئے ہیں ، لہذا ہمیں اچھے اور خدا پسندانہ کاموں سے غافل نہیں رہنا چاہیے.
جامعہ مدرسین کے رکن نے بتایا کہ ہمیں اس موقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہئے اور خود کو اس بابرکت مہینے سے فائدہ اٹھانے کا پابند سمجھنا چاہیے۔ یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں مغفرت ، برکت اور رحمت ہے۔
حوزہ علمیہ قم کے استاد نے مزید کہا کہ اس مہینے میں ، خیرات دینا ، صدقہ کرنا ، امداد رسانی، عوام اور ضرورت مندوں کی ضروریات کو پورا کرنا ، ان امور میں شامل ہے، کہ جن پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ یہ عمل دوسرے مستحب اعمال کے بجا لانے سے کئی گنا بہتر عمل ہے. آج جس کے پاس بھی مالی استطاعت اور طاقت ہے ، وہ نادار اور غریب لوگوں کے ہاتھوں کو تھامنے میدان میں آئے ۔ یہ امام حسن علیہ السلام کا طرز عمل ہے۔ وہ خود بھی انہی طریقوں پر عمل کیا کرتے تھے ۔
انہوں نے بیان کیا کہ امام حسن مجتبی علیہ السلام نے اپنی کمائی ہوئی ہر چیز کو خدا کی راہ میں انفاق کردیا۔ کئی بار انہوں نے خدا کی راہ میں اپنے آدھے مال و دولت کو خرچ کردیا۔ آنحضرت کا یہ کردار ہمارے لئے نمونہ عمل ثابت ہو سکتا ہے. امام علیہ السلام کے گھر کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہتا تھا۔ شہر میں داخل ہونے والے ہر غریب و نادار شخص کو امام حسن کا گھر دکھایا جاتا تھا ۔
آیت اللہ فقیہی نے کہا کہ حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کا گھر امید اور دوستی کا گھر تھا۔ یہاں تک کہ ان کی توہین کی جاتی تھی ، اور انکو دشنام دیا جاتا تھا ، لیکن امام حسن مجتبی علیہ السلام اپنے دوستوں اور حتی کہ اپنے دشمنوں کو بھی عطا فرماتے تھے ، یہ بہت بڑی قربانی اور ایثار گری تھی ، اور یہی وجہ ہے کہ بہت سارے اپنے رویے سے شرمندہ ہو کر واپس آتے تھے ،اور انکی خدمت اقدس میں توبہ کرتے تھے.
استاد حوزہ نے بتایا کہ رمضان نیکی اور برکت کا مہینہ ہے۔ ہر وہ اقدامات جو لوگوں کی مشکلات کے حل کے لئے اٹھائے جاتے ہیں ، اس کے نامہ اعمال میں بہت سارے اجر و ثواب لکھے جائیں گے،بہت زیادہ گناہوں کو بخش دیا جائے گا. تاہم ، یہ موقع آگیا ہے اور ہمیں اس عظیم مہینے کے تمام پہلوؤں سے فائدہ اٹھانے کی بھر پور کوشش کرنا ہوگی۔