حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،فاطمیہ ایجوکیشنل کمپلیکس مظفرآباد آزاد کشمیر پاکستان میں خواتین اور طالبات سے محترمہ سیدہ عزیز النساء نقوی صاحبہ نے امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی سیرت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام امام علی و جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے گھر کی پہلی خوشی بن کر آئے ۔ آپ علیہ السلام کی ولادت 15 رمضان المبارک سن 3 ہجری کو مدینہ منورہ میں ہوئی ۔ آپ علیہ السلام نے ایسے گھرانے میں پرورش پائی جو فرشتوں کی آمد و رفت اور وحی کے نزول کا مقام تھا ۔
آپ علیہ السلام کے القابات سبط اکبر ، طیب، قائم ، زکی ، مجتبیٰ ، اور زاہد ہیں لیکن مشہور ترین القابات مجتبیٰ ، کریم اہلبیت اور حلیم ہیں ۔ امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کے القابات کی وجوہات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا لقب کریم اہلبیت اس لیے مشہور ہے کہ آپ کا دسترخوان ایک لمحہ کے لیے سمیٹا نا جا تا تھا اور ہر کوئی اس دسترخوان سے سیر ہو کر جا تا تھا ۔
انہوں نے امام کی شخصیت کے مزید پہلوؤں کو روشن کرتے ہوئے کہا کہ امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام اپنے زمانے کے عابد اور زاہد ترین شخص تھے ۔ جب بھی موت اور قیامت کو یا د فرما تے تو روتے ہوئے بے قابو ہو جاتے تھے ۔
امام زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا:امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام اپنے زمانے کے سب سے زیادہ عبادت گزار ، زاہد اور با فضیلت تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوست تو کیا دشمن بھی آپ کی شخصیت کے معترف تھے اور یہی ان کے باکمال اور با شرف ہو نے کی سب سے بڑی دلیل ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ رسول نے کہا کہ اگر عقل کسی انسان کی صورت میں مجسم ہوتی تو وہ حسن مجتبیٰ ہوتے ۔