۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
حجت الاسلام اکرمی

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین اکرمی نے کہا کہ آج کی دنیا بہت سی پیچیدگیوں کا شکار ہے،آج ہمیں ایک عجیب و غریب دنیا کا سامنا ہے اور عصر حاضر کی برائیوں سے محفوظ رہنے کے لئے ہمیں وقت شناس بننے اور صحیح راستے کو انتخاب کرنے کی ضرورت ہے۔امام حسن مجتبی علیہ السلام کا امتیاز یہ تھا کہ آپ زمانہ شناس تھے اور آپ نے بہترین تدابیر اختیار کر کے معاویہ کے ظلم و ستم کو برملا کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین سید رضا اکرمی نے ساتویں صفر اور امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی شہادت( ایک تاریخ کے مطابق) کے موقع پر آیۃ اللہ العظمی فاضل لنکرانی کے دفتر میں منعقدہ ایک مجلس عزاسے خطاب کے دوران امام حسن مجتبی علیہ السلام کی مجاہدانہ زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام حسن مجتبی علیہ السلام نے 7 سال کی عمر تک پیغمبر اسلام(ص)کے ساتھ زندگی گزاری جو کہ آپ علیہ السلام کی زندگی کا بہترین دور تھا،اس کے بعد آپ علیہ السلام نے اپنے والد کے ساتھ 30 سال مشکلات اور مصائب کے ساتھ گزارے اور دس سال اپنے والد امیر المؤمنین علی علیہ السلام کے بعد گزارے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم امام حسن مجتبیٰ(ع)کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو زندگی میں بہت سی سختیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے،آنحضرت،پیغمبر (ص)کے زمانے میں بہت ہی معزز تھے،ان کا رویہ اوراخلاق بے نظیرتھا اور ان کی ظاہری شکل بھی بہت ہی نورانی تھی۔

جامعہ روحانیت مبارز کے رکن نے نشاندہی کی کہ امیر المؤمنین(ع)نے اپنی 25 سالہ گوشہ نشینی میں بہت سی سختیاں اور مشکلات برداشت کیں اور امام حسن(ع)ان تمام سختیوں کے عینی شاہد تھے اور بعد میں امام مجتبیٰ(ع)جنگ جمل اور دیگر جنگوں کے فاتحین میں سے تھے۔

حجۃ الاسلام اکرمی نے وقت شناسی کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمیں وقت شناس ہونے کے ساتھ زمانے کے مطابق آگے بڑھنے کی ضرورت ہے،تاریخ کا تجزیاتی طور پر مطالعہ کرنا چاہئے نہ صرف بیان کرنے یا تعلیم حاصل کرنے کے لئے،ہم سب کو جاننا چاہئے کہ اس وقت دنیا میں کیا ہو رہا ہے؟اگر کوئی وقت شناس نہ ہو تو مختلف سختیوں سے محفوظ رہنے کا فیصلہ کیسے کرسکتا ہے؟

انہوں نے آج کی دنیا کی ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ آج،امریکی،جنہوں نے 20 سال تک افغانستان پر ناجائز قبضہ کیا اور اربوں ڈالر خرچ کئے اور آج وہ افغانستان کو چھوڑ کر خالی ہاتھ چلے گئےلہذا ہمیں ان سے یہ سوال پوچھنا چاہئے کہ ان ناجائز قبضوں اور مظالم سے امریکہ کو کیا فائدہ حاصل ہوا؟

حجۃ الاسلام والمسلمین اکرمی نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ آج کی دنیا بہت سی پیچیدگیوں کا شکار ہے،آج ہمیں ایک عجیب و غریب دنیا کا سامنا ہے اور عصر حاضر کی برائیوں سے محفوظ رہنے کے لئے ہمیں وقت شناس بننے اور صحیح راستے کو انتخاب کرنے کی ضرورت ہے۔امام حسن مجتبی علیہ السلام کا امتیاز یہ تھا کہ آپ زمانہ شناس تھے اور آپ نے بہترین تدابیر اختیار کر کے معاویہ کے ظلم و ستم کو برملا کیا۔

انہوں نے کہا کہ امام حسن مجتبیٰ(ع)نے جب دیکھا کہ ان کے ساتھیوں نے دھوکہ دیا ہے اور یہاں تک کہ ابن عباس کو بھی دھوکہ دیا گیا ہے تو آپ علیہ السلام نے اسلامی معاشرے میں تفرقے کی روک تھام کا فیصلہ کیا اور ایسی تدبیر اختیار فرمائی کہ معاویہ خود مجبور ہو کر آگے آتا ہےاور امام علیہ السلام کو خط لکھتا ہے کہ آپ جو بھی شرط صلح کے لئے چاہیں لکھیں،میں دستخط کروں گا اور درحقیقت،امام مجتبیٰ(ع)نے صلح کر کے تشیع کی حقانیت کو ثابت اور معاویہ کو ہمیشہ کےلئے ذلیل و رسوا کیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .