حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام جمعہ نجف اشرف حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے اپنی تقریر کے دوران آیۃ اللہ العظمی سید محمد سعید حکیم کی وفات کو شیعوں کے لئے بہت بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ آیۃ اللہ حکیم مختلف علوم سمیت فقہ اور اصول کے شعبہ جات میں مہارت رکھنے والے اور دینی عقائد کی توسیع میں کوشاں رہنے والے فرض شناس اور متواضع عالم دین تھے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں،ایران اور عراق کی حکومتوں سے زائرینِ اربعینِ حسینی کے سفری اخراجات کو کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ عراقی عوام لاکھوں زائرین کے استقبال کےلئے تیار ہیں،اس سلسلے میں کوئی پریشانی نہیں ہے اور قوم مہمان نوازی کےلئے تیار ہے۔
امام جمعہ نجف اشرف نے عراقی انتخابات کے حوالے سے یہ بیان کرتے ہوئے کہ وقت پر انتخابات کا انعقاد تمام چیلنجوں پر عراق کی فتح اور سیکورٹی اور سیاسی خودمختاری کی علامت ہے،کہا کہ انتخابات ہی اصلاحات کا واحد راستہ ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین قبانچی نے اس سوال کے جواب میں کہ انتخابات میں حصہ لینا چاہئے یا نہیں؟کہا کہ ہم قربۃََ الی اللہ اور امانت داروں کے ہاتھوں میں ملکی امور کو حوالہ کرنے کے لئے انتخابات میں حصہ لیں گے۔
انہوں نے اس سوال کے بارے میں کہ ہمیں کس کو منتخب کرنا چاہئے؟،یہ بتاتے ہوئے کہ ہمیں کسی ایسے شخص کا انتخاب کرنا چاہئے جو قابل اور پاکیزہ ہو،امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی اس حدیث کی طرف اشارہ کیا کہ آپ نے فرمایا:«أحق الناس بهذا الأمر اقواهم عليه»اس امر کے لئے سزاوار شخص،لوگوں میں سب سے زیادہ قابل شخص ہے۔
خطیب حرم حضرت امیرالمومنین علیہ السلام نے اپنی تقریر میں،انسانی ترقی اور دینی نقطۂ نظر میں مادی اور غیبی قوانین کے درمیان تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دین اسلام مادی اور دینی قوانین پر توجہ دینے کی تاکید کرتا ہے، جیسا کہ صلہ رحم،عمر کو بڑھاتا ہے اور صدقہ دفع بلا کا باعث بنتا ہے۔
آخر میں،انہوں نے کہا کہ روایت کے مطابق امام حسین علیہ السلام کی زیارت طول عمر اور رزق و روزی میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔