۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
سیکریٹری جنرل شیعه علماء کونسل پاکستان

حوزه/ ملی یکجہتی کونسل کی طرف سے اسلام آباد ہوٹل میں حمایت فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان حجت الاسلام والمسلمین عارف حسین واحدی نے کها کہ فلسطین کا مسئلہ کسی ایک مخصوص خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپوڑٹ کے مطابق ملی یکجہتی کونسل کی طرف سے اسلام آباد ھوٹل میں حمایت فلسطین کانفرنس خطاب کرتے ھوئے سیکریٹری جنرل شیعه علماء کونسل پاکستان حجت الاسلام والمسلمین  عارف حسین واحدی کها که کہ فلسطین کا مسئلہ کسی ایک مخصوص خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ امت مسلمہ کا مسئلہ ھےاس وقت امت جس انتشار کا شکار ھے اور دشمن ھمارے اندر انتشار ڈالنے کی ناپاک سازش میں مصروف ھے اس سے امت کمزور اور دشمن مضبوط ھو رھےھیں سب سے پہلے امت اسلامیہ کے اتحاد و وحدت کے لئے کوششیں کرناھونگی۔

انهون کها که ھم دیکھ رھے ھیں کہ آمریکہ کی طرف سے دباو کی وجہ سے بہت سے عرب ممالک اپنے اصل موقف سے ھٹ رھے ھیں بلکہ کچھ عالمی سامراج کے اشاروں پر فلسطینی کاز کے ساتھ خیانت کر رھے ھیں مگر امت ابھی تک اس مشکل مرحلے پر جرئت کے ساتھ کھڑی ھے پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح اور مفکر پاکستان علامہ اقبال نے اسرائیل کے حوالے سے جو واضح موقف دیا تھا ھم اسی پر کھڑے ھیں ۔

پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھاپاکستان کے غیرتمند عوام کا اب بھی یہ موقف ھے کہ ھمارے لئے اسرائیل کا ناپاک وجود قابل قبول نہیں ھےاسرائیل کو امریکا اور انگلستان نے ایک خاص سازش کے تحت امت مسلمہ کے قلب میں ایک ملک کے طور پر بسایا تھا اس دن سے مسلمان ڈسٹرب ھیں پاکستان کو اپنے قائدین کے موقف کو مدنظر رکھ کر فلسطینیوں کے موقف کی ڈٹ کر حمایت کرنی چاھئیے اور قبلہ اول قدس کی آزادی کے لئے بھی اسلامی ممالک میں ھراول دستے کا کردار اداکرنا چاھئیے۔

انکا مزید کهنا تها قومی اسمبلی میں حکمران جماعت کی ایم این اے اسرائیل کے حق میں تقریر کرے اور حکمران اس کا نوٹس نہ لیں یہ انتہائی تشویشناک امر ھے،مزید افسوسناک امر یہ ھے کہ اسمبلی سے اس کے جواب میں کوئی آواز نہ اٹھے اس سے بہت بڑی سازش کی بو آتی ھے۔

سیکریٹری جنرل شیعه علماء کونسل پاکستان نے کہا کہ اسرائیل کی مخالفت اور فلسطین کی حمایت میں جمہوری اسلامی ایران کے اصولی موقف کو خراج تحسین پیش کرتے ھیں اور باقی بھی جو ممالک اسرائیل کے مقابلے میں کھڑے ھیں وہ لائق قدر دانی ھیں۔

انھوں نے امریکا کی طرف سے مذھبی آزادی پر قدغن کے نام پر پاکستان اور بعض دیگر اسلامی ممالک کے ناموں کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی شدید مذمت کرتے ھوئے کہا کہ کیا انڈیا،برما،اسرائیل وغیرہ میں مذھبی آزادی پر قدغن نظر نہیں آتی مگر حقیقت یہ ھے کہ امریکہ نے کسی بہانے مسلم ممالک کو ٹارگٹ اور کمزور کرنے کی کوشش جاری رکھنی ھے اللہ تعالی امت مسلمہ کو اپنے اصلی دشمن کی شناخت کی توفیق عطا فرمائے-

تبصرہ ارسال

You are replying to: .