۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
حجت الاسلام برادری

حوزہ / ایران کے شہر تکاب کے امام جمعہ حجۃالاسلام عیسی برادری نے کہا: 70 کی دہائی میں دشمن کو ایران سے باہر نکالا، 90 کی دہائی میں افغانستان سےدشمن بھاگنے پر مجبور ہوا اور اب شام اور عراق سے دشمن کو نکال باہر کیا گیا اور یہ سب اتحاد و وحدت اور انقلاب اسلامی کی برکت سے ممکن ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین عیسی برادری نے گزشتہ شام میں سنی نشین دیہی  آبادی  ’’چوپلو‘‘ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی کی برکت سے مختلف اقوام، ادیان اور مذاہب کے درمیان اتحاد و وحدت کی فضا پیدا ہوئی ہے.

انقلاب اور اسلام کے دشمنوں کو مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان اس اتحاد اور محبت کو دیکھنا چاہیے اور آج اس دیہات میں نماز جماعت میں شیعہ اور اہل سنت کی ایک ساتھ شرکت وحدت کے نمونوں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ہم مختلف مذاہب کے پیروکار نماز پیغمبر صلی اللہ علیہ  و آلہ وسلم اور آسمانی کتاب پر باہم متحد ہیں اور اس سے دشمن خوف و ہراس کا شکار ہے۔ اس کی کوشش ہے کہ مسلمانوں کے درمیان تفریق ایجاد کر کے انہیں ایک دوسرے سے جدا کردے اور مختلف مذاہب کے درمیان اختلاف ایجاد کرے۔

شہر تکاب کے امام جمعہ نے کہا: انقلاب اسلامی اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے وجود کی برکت سے دشمن اپنے اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے تمام اسلامی مذاہب کے مسلمانوں کو آپس میں متحد کردیا۔

 انہوں نے کہا:  امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ہمیں انقلاب کو صادر کرنا چاہیے اور یہ اسلحہ کے زور پر ممکن نہیں ہے بلکہ اخلاق اور لوگوں کے دلوں میں اتر جانے سے ممکن ہے اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اخلاق کے ذریعے دنیا کو انقلاب کا تحفہ دیا اور آج بعض غیر مسلم ممالک کے لیے بھی ہمارا انقلاب نمونہ ہے۔

انہوں نے کہا: انقلاب اسلامی کی برکتوں میں سے ایک یہ ہے کہ ہم نے دشمن کو خطے سے باہر نکال دیا ہے۔ ہم نے 70 کی دہائی میں ایران سے دشمن کو بھاگنے  پر مجبور کیا،  ۹۰ کی دہائی میں افغانستان سے دشمن نکلنے پر مجبور ہوا اور آج ہم نے شام اور عراق سے دشمن کو نکال باہر کیا ہے اور یہ سب انقلاب اسلامی کی برکت اور اتحاد و وحدت کا ہی نتیجہ ہے۔

 انہوں نے کہا: جو اپنے آپ کو خانہ کعبہ اور مدینۂ رسول کا خادم سمجھتے ہیں انہیں امریکہ کا خادم نہیں بننا چاہیے اور انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اگر دشمن نے خانہ کعبہ یا حرم نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی طرف ٹیڑھی نگاہ سے بھی دیکھا تو حرم کا دفاع کرنے والے وہاں بھی اسلام اور قرآن کا دفاع کرنے کے لئے پہنچ جائیں گے اور آج اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کے تمام آزاد ی خواہوں  کا دفاع کرنے والا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .