حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ مکارم شیرازی نے مدرسہ علمیہ امیرالمومنین(ع) قم میں مبلغین سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سورہ اعراف کی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:ان آیات میں مومنین کی چند صفات ذکر کی گئی ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ جب ان کے سامنے خدا کا نام لیا جاتا ہے تو ان پر خوف کی کیفیت طاری ہوجاتی ہے اور جب ان کے سامنے قرآن کریم کی تلاوت کی جاتی ہے تو ان کا ایمان مستحکم ہو جاتا ہے۔
اس شیعہ مرجع تقلید نے کہا: مؤمنین کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ وہ صرف خدا پر توکل کرتے ہیں اور ان کا عقیدہ یہ ہے کہ جو کچھ ہے خدا کی جانب سے ہے۔
انہوں نے مزید کہا: مؤمن شخص خود بھی نماز قائم کرتا ہے اور دوسروں میں بھی نماز قائم کرنے کا انگیزہ پیدا کرتا ہے۔
دینی علوم کے اس نامور استاد نے کہا: علمائے کرام اور مبلغین کو اپنے علم کے ذریعے انفاق کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا: ایسے علاقے بھی ہیں کہ جہاں کئی برسوں تک کوئی مبلغ نہیں جاتا۔ اس کی ذمہ داری حوزہ علمیہ پر ہے کہ وہاں پر مبلغین بھیجے۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا: دینی مبلغین دینی معارف کی ترویج میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اور بہترین جہادوں میں سے ایک تبلیغی، علمی اور دینی جہاد ہے۔
انہوں نے کہا: طلاب اور مبلغین کے لیے اگر کوئی مشکل نہ ہو لیکن اس کے باوجود وہ پسماندہ علاقوں میں تبلیغ کے لیے نہ جائیں تو انہیں قیامت کے دن اس کا جواب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا: مبلغین کا محروم اور پسماندہ علاقوں میں جانا بے حد ضروری ہے۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے آخر میں کہا: حوزہ علمیہ اور مراجع عظام جو اقدامات کر رہے ہیں وہ ان لوگوں کے لئے دندان شکن جواب ہیں جو یہ شبہ ایجاد کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ دینی مدارس کوئی کام نہیں کرتے ہیں اور مراجع کے پاس موجود رقم کہاں خرچ ہوتی ہے۔