حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(ره) میموریل ٹرسٹ کرگل کے زیر اہتمام اس سال بھی سن بلوغ کو پہنچی قوم کی بیٹیوں کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب ’’جشنِ تکلیف‘‘ کے عنوان سے منعقد کی گئی۔ تقریب میں سینکڑوں کی تعداد میں بچیوں نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ ضلع کے اطراف و اکناف سے خواتین کی کثیر تعداد نے بھی پروگرم میں حصہ لیا۔ اس دوران نو بالغ بچیوں نے تقاریر، منقبت اور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کئے۔
جشنِ تکلیف کی شرکاء سے اسلامی اسکالر محترمہ خواہر طاہرہ ذاکری نے خطاب کی اور سن بلوغ کو پہنچی قوم کی بیٹیوں کو بلوغت کے بعد شرعی اور اسلامی ذمہ داریوں کے حوالے سے آگاه کیا.
اپنے خطاب میں محترمہ خواہر طاہرہ ذاکری نے قوم کی بیٹیوں کو انکی زندگی کے ایک نئے دور میں داخل ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ آج کے بعد ان پر شرعی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں، اسلئے انہیں زندگی کے ہر عمل کو شرعی حدود میں رہ کر انجام دینا ہوگا، جس میں عبادات جیسے نماز، روزہ کے علاوہ حجاب کے پابندی بھی لازمی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کے اس پُرآشوب دور میں لڑکیوں کو حد درجہ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ اس دوران محترمہ خواہر زہراء یوسفی نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ والدین خصوصاً مائیں اپنی اولاد کی تربیت اس طرح کرنی چاہیئے جس طرح خاتوں جنت حضرت زہراء (س) نے امام حسن مجتبٰی (ع)، امام حسین (ع) اور حضرت زینب (س) کی تربیت فرمائی۔ انہوں نے کہا کہ اہلبیت نبوت (ع) کی خواتین امت کے خواتین کے لئے نمونہ عمل ہیں۔