۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
متولی آستان قدس رضوی

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے کہا کہ تمام ائمہ معصومین علیھم السلام اعلی ترین اخلاقی فضائل و کمالات کا مجموعہ تھے ۔ لیکن ان میں سے بعض ہستیاں مخصوص صفات سے شہرت رکھتی تھیں چنانچہ ہمارے عظیم پیغمبر اسلام (ص) اور امام علی بن موسی الرضا (ع) رئوف اور مہربان کے لقب سے شہرت رکھتے تھے.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرزند رسول حضرت امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کا عظیم الشان جشن حرم مطہر رضوی کے صحن جامع میں منعقد ہوا جس میں دسیوں ہزار زائرین نے شرکت کی ۔اس پرشکوہ جشن ولادت سے خطاب کرتے ہوئے آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے کہا کہ تمام ائمہ معصومین علیھم السلام اعلی ترین  اخلاقی فضائل و کمالات کا مجموعہ تھے ۔ لیکن ان میں سے بعض ہستیاں مخصوص صفات سے شہرت رکھتی تھیں چنانچہ  ہمارے عظیم پیغمبر اسلام (ص) اور امام علی بن موسی الرضا (ع) رئوف اور مہربان    کے لقب سے شہرت رکھتے تھے  اور ان کی رافت و مہربانی زباں زد خاص و عام تھی

آستان قدس رضوی کے متولی نے  کہا کہ امام علی بن موسی الرضا (ع) کی رافت و کرم صرف اس دنیا تک محدود نہیں بلکہ آّپ قیامت کے دن بھی لوگوں کی شفاعت اور مدد کريں  گے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئي بھی شخص امام رئوف و مہربان کے در سے  ناامید ہوکر نہیں لوٹے گا اور حضرت شمس الشموس علی بن موسی الرضا علیہ السلام کی بارگاہ ناامیدی اور مایوسی کی بارگاہ نہيں ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین احمد مروی نے  کہا کہ امام رضا (ع)  جس طرح سے مسکینوں، مظلوموں اور مومنوں سے  بے پناہ محبت اور رافت کرتے اور کریمانہ انداز میں سے پیش آتے تھے،  اس کے مقابلے میں  سامراجی طاقتوں اور طاغوتوں  سے انتہائی سختی سے پیش آتے اور مظلوموں کا پوری قوت کے ساتھ دفاع کرتے تھے ۔ 

 آستان قدس رضوی نے امام ضامن کو اشداء علی الکفار رحماء بینہم کا جلوہ اور عملی نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام علی رضا علیہ السلام نے حدیث سلسلۃ الذہب میں وقت کے طاغوت کو للکارا، اس کی نفی کی  اور کھل کر اعلان کردیا کہ مومن ہونے کے لئے ظلم اور ظالم کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین احمد مروی نے  کہا کہ امام ثامن الحجج کی معرفت کے ساتھ زیارت کا مطلب امام رضا  علیہ السلام کی تعلیمات ، کلمات ، احادیث  اور فرامین کو اپنی معاشرتی زندگي ، باہمی روابط و تعلقات اور انفرادی و سماجی زندگي کے تمام شعبوں میں پوری طرح ڈھال لینا ہے۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ  امام عالی مقام کی پیروی کرتے ہوئے ہمارا فرض ہے کہ خدا کے دیگر بندوں کے ساتھ محبت و رافت سے پیش آئیں، غریبوں اور مسکینوں کی جہاں تک ہمارے لئے ممکن ہو مدد کریں، سیاسی اور سماجی میدان میں ظالموں، ستمگروں اور طاغوتی طاقتوں کے سامنے ڈٹ جائیں اور جو قوتیں ظالموں کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہیں ان کی حمایت کریں۔

حجت الاسلام مروی نے  کہا  کہ ایک مسلمان اور شیعہ ہونے کی حیثیت سے  ہم دنیا کے مظلوموں اور  فلسطین کی مظلوم قوم پرہونے والے مظالم  اور قبلہ اول کی جانب سے لاتعلق نہيں رہ سکتے۔ انہوں نے نائیجیریا کے شیعہ مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  سامراجی طاقتوں کے آلہ کاروں کے صرف ایک حملے میں  آیت اللہ شیخ زکزکی کے کئی بیٹے شہید کردئے جاتے ہيں   انہوں نے کہا کہ مکتب اہل بیت کا حقیقی پیرو اور سچا مسلمان اس طرح کی مظلومیت کے سلسلے میں لاتعلق نہیں رہ سکتا ۔      

تبصرہ ارسال

You are replying to: .