حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں بڑی جیت ملی ہے ۔ آئی سی جے نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ میانمار روہنگیاؤں کے خلاف ہورہے مظالم کو روکنے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھائے ۔ عالمی عدالت انصاف کی 17 رکنی بینچ کا یہ متفقہ فیصلہ جج عبدالقوی احمد یوسف نے پڑھ کر سنایا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت انصاف روہنگیا مسلمانوں کی مبینہ نسل کشی کے خلاف میانمار پر لگائے جانے والے الزامات پر مبنی مقدمہ سننے کی مجاز ہے۔
ہیگ کے تاریخی گریٹ ہال آف جسٹس میں تقریباً ایک گھنٹے تک ہوئی سماعت میں عالمی عدالت نے میانمار کو حکم دیا کہ وہ چار مہینے میں آئی سی جے کو رپورٹ دے کر بتائے کہ اس نے حکم پر عمل درآمد کرنے کیلئے کیا کیا ہے اور اس کے بعد ہر چھ مہینے میں تازہ صورتحال سے واقف کرائے ۔ حقوق انسانی کے کارکنان نے بین الاقوامی عدالت کے اس فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے ۔
ہیومن رائٹس واچ کے ایسوسی ایٹ انٹرنیشنل جسٹس ڈائریکٹر پرم پریت سنگھ نے کہا کہ روہنگیاؤں کی نسل کشی روکنے کیلئے میانمار کو قدم اٹھانے کیلئے آئی سی جے کا حکم دنیا کے سب سے زیادہ مظلوم لوگوں کے خلاف مزید مظالم روکنے کے معاملہ میں تاریخی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکومتوں اور اقوام متحدہ کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ نسل کشی کی سماعت آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ حکم پر عمل درآمد بھی ہو ۔
بین الاقوامی عدالت کا یہ حکم افریقی ملک گامبیا کی عرضی پر آیا ہے ، جس نے مسلم ممالک کی تنظیموں کی جانب سے عرضی دائر کی تھی اور میانمار پر روہنگیاؤں کی نسل کشی کا الزام لگایا تھا ۔ گزشتہ ماہ معاملہ کی ہوئی کھلی سماعت میں میانمار پر روہنگیاؤں کی نسلی کشی کرنے کا الزام لگانے والے وکیلوں نے متعدد اہم ثبوت پیش کئے تھے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ میانمار کی فوج روہنگیاؤں کے قتل ، آبروریزی اور ان کو ختم کرنے کیلئے مہم چلا رہی ہے
آپ کا تبصرہ