۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
بت

حوزہ/خاتون نے شاپ میں مجسموں اور بُتوں کو توڑنے کے اعتراف کیا، پبلک پراسیکیوشن نے مقدمے میں متعدد دفعات لگائیں، خاتون کا اقدام ناقامل قبول ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابقب بحرین میں مسلم خاتون پر ہندومذہب کی توہین کرنے کا مقدمہ دائرکردیا گیا، خاتون نے شاپ میں مجسموں اور بُتوں کو توڑنے کے اعتراف کیا، پبلک پراسیکیوشن نے مقدمے میں متعدد دفعات لگائیں، بحرینی بادشاہ کے مشیر کا کہنا ہے کہ خاتون کا اقدام ناقابل قبول ہے۔ العربیہ اخبار کی رپورٹ کے مطابق بحرین میں ایک خاتون نے دارالحکومت مناما کے علاقے جوفیر کی شاپ میں جاکر ہندومذہب کی علامت بُتوں اور مجسموں کو ایک ایک کرکے توڑ دیا، 54 سالہ خاتون کے اس اقدام کی ویڈیو  سوشل میڈیا پر بھی شیئر ہوئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں دیکھا  جاسکتا ہے کہ خاتون جان بوجھ کر ہوش وحواس میں مجسموں کو زمین پر مار مار کر توڑ رہی ہے۔

بحرین پولیس نے مسلم خاتون پر ہندومذہب کی توہین کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ پولیس نے خاتون کو طلب کرکے قانونی کاروائی شروع کردی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن ٹیم کے سامنے خاتون نے اپنے اقدام کا اعتراف کیا ہے۔

پبلک پراسیکیوشن خاتون کے  ریکارڈ بیان کو جاری بھی کیا ہے۔ خاتون کے اس اقدام پر توہین مذہب، توڑ پھوڑ سمیت دیگر دفعات لگائی گئی ہیں۔ بحرین کے بادشا ہ کے مشیر شیخ خالد الخلیفہ کا کہنا ہے کہ خاتون کا اقدام ناقابل قبول ہے، کسی کے مذہب کی توہین اور علامتوں کی بے حرمتی کرنا بحرین کے لوگوں کی فطرت نہیں ہے۔ہمارے لیے تمام مذاہب کا احترام ضروری ہے۔ بحرینی آل خلیفہ حکمران ایسے حال میں تمام مذاہب کی آزادی کی بات کرتے ہیں کہ وہاں پر ایک مسلمان شیعہ مذہب جو کہ بحرین کا اکثریتی مذہب ہے پر طرح طرح کی پابندیاں عائد ہیں، بہت سے شیعہ علماء اور سکالر اور سوشل ورکرز جیلوں میں بند یا جلا وطن کئے گئے ہیں۔ شیعہ افراد پر مختلف موقعوں پر فوج اور پولیس کی جانب سے حملے کئے گئے ہیں جن میں کئی افراد قتل یا زخمی ہوئے ہیں۔ حالانکہ وہاں پر دوسرے مذاہب خصوصا یہودیوں اور صیہونیوں کو کھلی چٹھی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .