۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
News ID: 362118
19 اگست 2020 - 22:08
مولانا راحت عباس

حوزه/ میں سلمہ سے یہی کہنا چاہونگا کہ قضاء و قدر الٰہی پر تو ہمارا کوئی اختیار نہیں ہے لیکن تم اس غم میں اکیلے نہیں ہو بلکہ ہم تمہارے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ہمیشہ تمہارے ساتھ ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی | ہر دل عزیز منقبت خواں، خوش اخلاق اور دیگر اوصاف حسنہ کے مالک، بزرگ ہونے کے باجود چھوٹوں سے مسکرا کر بولنے والے، دوسرے مومنوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والے عزیز دوست مولانا سید راحت عباس نقوی ابن اظہر حسین نقوی نے بیک وقت نہ جانے کتنے چہروں پر اداسی کی لہریں دوڑا دیں۔

۱۸ اگست سنہ ۲۰۲۰ عیسوی بروز منگل کی خبر نے گویا ہوش و حواس چھین لئے جب فون اٹھاتے ہی یہ صدا سنائی دی کہ مولانا راحت صاحب منگلوری دار فانی کو چھوڑ کر دار باقی کی جانب کوچ کرگئے۔

ہم نے یہ سوچا بھی نہیں تھا کہ مسکراہٹیں بانٹنے والا شخص اتنی جلدی آنسوؤں کی سوغات دے کر چلا جائے گا!.
یقین نہیں ہو پارہا تھا، لیکن۔۔۔ اس تلخ حقیقت کو یقین کا جامہ پہنانا ہماری مجبوری ہے کیونکہ جان لینے والا بھی وہی ہے جس نے جان کی نعمت سے نوازا ہے۔

جس کو جب راحت مل جائے اس کے لئے اتنی ہی زیادہ راحت ہے۔ خدا نے راحت کو دنیا کی تمام مشکلوں سے راحت دلادی اور راحت سے اپنے پاس بلا لیا تاکہ راحت صاحب راحت کے ساتھ جوار معصومین میں رہ سکیں۔

قم کی مقدس سر زمین پر مرحوم سے اکثر ملاقات رہتی تھی۔ ہمارا ان کے گھر آنا جانا بھی تھا۔ مہمان نوازی میں اپنی مثال آپ تھے۔

مرحوم کی خبر رحلت سن کر جب ہمارا دل مضطرب ہو رہا ہے تو اہل خانہ کی کیا حالت ہوگی!. ظاہر سی بات ہے اپنے گھر کا سہارا رخصت ہوا ہے۔ 

مرحوم سے ہمیں کافی لگاؤ تھا اور ان کے بیٹے حجت سلمہ ہماری گود کے کہلائے ہوئے ہیں۔ میں سلمہ سے یہی کہنا چاہونگا کہ قضاء و قدر الٰہی پر تو ہمارا کوئی اختیار نہیں ہے لیکن تم اس غم میں اکیلے نہیں ہو بلکہ ہم تمہارے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ہمیشہ تمہارے ساتھ ہیں۔

یہ حقیقت ہے کہ عالم دین کے مرنے سے ایسا خلاء پیدا ہوجاتا ہے جسے کوئی چیز پر نہیں کرسکتی لیکن موت بھی ایسی حقیقت ہے جس سے کوئی فرد بشر انکار نہیں کرسکتا۔
ہم یہی دعا کرسکتے ہیں کہ خداوند عالم مرحوم کو جوار معصومین میں جگہ عنایت فرمائے، شہداء و صالحین میں محشور فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل و اجر جزیل سے نوازے۔ آمین

تحریر: مولانا غافر رضوی چھولسی، دہلی

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .