۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا سید محمد حسنین باقری

حوزہ/ محرم شروع ہونے سے پہلے ہی ایک ذاکر حسین اور نوحہ خوان عالم شباب میں اچانک ہمارے درمیان سے رخصت ہوگیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید محمد حسنین باقری، لکھنؤ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برادر عزیز حجۃالاسلام مولانا راحت عباس مرحوم کی اچانک خبر رحلت سے جو قلبی صدمہ ہوا اور ناقابل بیان ہے، جامعہ ناظمیہ، پھر ایران میں میرے بہت ہی سینئر تھے لیکن ہمیشہ ہی اپنائیت سے پیش آئے۔ خلیق و ملنسار اور باغ و بہار شخصیت کے مالک تھے، ہر ایک سے ہنس کر ملتے۔ خوش مزاجی کی وجہ سے ان کا حلقہ احباب وسیع تھا۔ ایک عرصہ کے بعد منگلور میں ملاقات ہوئی تھی، اتفاق سے ملے اور اپنے گھر لے گئے، میں مرحوم کا مہمان نہیں تھا پھر بھی بااصرار راستے کے لئے کھانا ساتھ ریا، واپسی پر رخصت کرنے آئے، اس کے بعد ایک دفعہ اپنے بیٹے کو کسی کام سے لکھنؤ بھیجا تھا، فون کیا کہ پہلی دفعہ سلمہ لکھنؤ جارہے ہیں دیکھ لینا ۔ یہ آخری فون پر ملاقات تھی ، اس کے بعد سے کوئی رابطہ نہیں ہوپایا، اس وقت اچانک خبر رحلت پڑھ کر مرحوم کا مسکراتا ہوا چہرہ سامنے ہے، تمام یادیں نگاہوں کے سامنے ہیں۔ خطیب و ذاکر ہونے کے ساتھ خوش الحان تھے، منقبت و سلام  کے علاوہ نوحہ پردرد انداز میں پڑھتے تھے۔ 

محرم شروع ہونے سے پہلے ہی ایک ذاکر حسین اور نوحہ خوان عالم شباب میں اچانک ہمارے درمیان سے رخصت ہوگیا، خدایا یہ کیا ہوگیا،  اس سال کتنے امتحانات سے گزرنا پڑے گا، معبود تیرے ہر فیصلے پر ہم راضی ہیں لیکن یکے بعد دیگرے علماء، شخصیات اور احباب کا رخصت ہونا ہمارے لئے بہت سخت منزل ہے، پرودگار سید الشہداء کے صدقے میں مرحوم کو جوار اباعبداللہ میں جگہ عنایت فرما، انکی اہلیہ ، بچوں اور دیگر متعلقین کو صبر عطا فرما۔
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .